Maktaba Wahhabi

360 - 608
بھر پور کوشش کرنی چاہئے ۔ یہی وجہ ہے کہ جب رمضان المبارک کا مہینہ شروع ہوتا تو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو اس کے آنے کی بشارت سناتے اور انھیں مبارکباد دیتے ۔ جیسا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کی آمد کی بشارت سناتے ہوئے فرمایا : (( أَتَاکُمْ رَمَضَانُ،شَہْرٌ مُبَارَکٌ،فَرَضَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَیْکُمْ صِیَامَہُ، تُفْتَحُ فِیْہِ أَبْوَابُ الْجَنَّۃِ،وَتُغْلَقُ فِیْہِ أَبْوَابُ الْجَحِیْمِ،وَتُغَلُّ فِیْہِ مَرَدَۃُ الشَّیَاطِیْنِ،لِلّٰہِ فِیْہِ لَیْلَۃٌ خَیْرٌ مِنْ أَلْفِ شَہْرٍ،مَنْ حُرِمَ خَیْرَہَا فَقَدْ حُرِمَ)) [1] ’’ تمھارے پاس ماہِ رمضان آ چکا جو کہ با برکت مہینہ ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے تم پر اس کے روزے فرض کئے ہیں ۔ اس میں جنت کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کردئے جاتے ہیں اور اس میں سرکش شیطان جکڑ دئے جاتے ہیں اور اس میں اللہ کی ایک رات ایسی ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے۔ جو شخص اس کی خیر سے محروم رہ جائے وہی دراصل محروم ہوتا ہے ۔ ‘‘ خصائص ِ رمضان المبارک اس مبارک مہینے کی متعدد خصوصیات ہیں جن کی بناء پر اسے دیگر مہینوں پر فضیلت حاصل ہے ۔ ان میں سے چند خصوصیات یہ ہیں : (۱) نزولِ قرآن مجید اللہ تعالیٰ نے آسمانی کتابوں میں سے سب سے افضل کتاب (قرآن مجید ) کو مہینوں میں سے سب سے افضل مہینہ (رمضان المبارک ) میں اتارا ، بلکہ اس مبارک مہینے کی سب سے افضل رات ( لیلۃ القدر ) میں اسے لوحِ محفوظ سے آسمان دنیا پر یکبارگی نازل فرمایا اور اسیبیت العزۃ میں رکھ دیا۔ فرمان الٰہی ہے : {شَہْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْ أُنْزِلَ فِیْہِ الْقُرْآنُ ہُدًی لِّلنَّاسِ وَبَیِّنَاتٍ مِّنَ الْہُدٰی وَالْفُرْقَانِ}[2] ’’ وہ رمضان کا مہینہ تھا جس میں قرآن نازل کیا گیاجو لوگوں کیلئے باعث ِ ہدایت ہے اور اس میں ہدایت کی اور ( حق وباطل کے درمیان ) فرق کرنے کی نشانیاں ہیں ۔ ‘‘
Flag Counter