Maktaba Wahhabi

22 - 46
(خرید وفروخت کرتے)تھے(فرقان:20) (2)وہ اس بات پر یقین نہیں رکھتے تھے کہ انسان مرنے کے بعد ایک دن قبروں سے اٹھائے جائینگیاور ان کا حساب وکتاب ہوگا۔عاص بن وائل سہمی ایک بوسیدہ ہڈی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا اور اسے اپنی چٹکی سے مسل کر چوراچورا کرکے پھونک دیا اورکہنے لگا:اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم!کیا اب اسے اللہ دوبارہ زندہ کرے گا؟(مختصر السیرۃ:171)اللہ تعالیٰ نے اسکے جواب میں فرمایا:﴿قَالَ مَنْ یُحْیِیْ الْعِظَامَ وَہِیَ رَمِیْمٌ ٭ قُلْ یُحْیِیْہَا الَّذِیْ أَنشَأَہَا أَوَّلَ مَرَّۃٍ وَہُوَ بِکُلِّ خَلْقٍ عَلِیْمٌ﴾کہتا ہے کہ ان ہڈیوں کو گل سڑ جانے کے بعد کون زندہ کرے گا؟آپ کہہ دیجئے کہ انہیں وہ اللہ زندہ کرے گا جس نے پہلی بار پیدا کیا تھا(یٰس:79۔78) (3)وہ اپنے نسب اور خاندان کے غرور میں مبتلا تھے جس کی وجہ سے وہ اسلامی مساوات کو قبول کرنا خلاف شان سمجھتے تھے۔ (4)ان میں سے اکثر قبائل کی بنوہاشم سے کئی امور میں رقابت تھی جس کی وجہ سے وہ اپنے رقیب قبیلے کے کسی فرد کی رسالت کو تسلیم کرنا اپنے لئے باعث عار سمجھتے تھے ایک مرتبہ قریش کے تین آدمیوں نے چھپ چھپاکرقرآن مجید کو سنا، ان میں ابوجہل بھی تھا، جب ان تینوں کا راز ایک دوسرے پر فاش ہوگیا تو انہوں نے ابوجہل سے پوچھا:تم نے جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے اس کے بارے میں تمہاری رائے کیا ہے؟اس نے جواب دیا:ہم نے اور بنو عبد مناف نے شرف وعظمت میں ایک دوسرے کا
Flag Counter