Maktaba Wahhabi

18 - 46
ہلچل مچ گئی،اطراف کے تما م قلعوں میں آگ روشن ہوگئی۔پھر اس کا سر کاٹ کر رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے آئے اور دور ہی سے اللہ اکبر کا نعرہ لگایا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے چہروں کو دیکھا تو فرمایا:یہ چہرے کامیاب ہوگئے۔انہوں نے جواب دیا:اور آپ کا چہر ہ بھی اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!پھر انہوں نے اس طاغوت کا سر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رکھ دیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے قتل پر اللہ کی حمد وثنا فرمائی۔(بخاری مع الفتح:4037 کتاب المغازی باب قتل کعب بن اشرف) ابو رافع سلام بن ابی الحقیق کا انجام ابو رافع سلام بن ابی الحقیقی قبیلہ بنو نضیر کا سردار اور عرب کا مشہور تاجر تھا، پہلے مدینہ میں رہتا تھا لیکن جنگ بدر کے بعد وہ اپنے قبیلے کے ساتھ تمرد اور سرکشی پر اتر آیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے قلعے کا محاصرہ کرلیا، آخر وہ ذلیل وخوار کر کے مدینہ سے جلا وطن کئے گئے۔ابو رافع خیبر میں آباد ہو ااور وہاں بیٹھ کر اسلام کی بیخ کنی کی سازشیں کرنے لگا۔جنگ خندق جو ۴ھ ؁میں ہوئی اسی طاغوت کی کوششوں کانتیجہ تھی اسی نے مکہ جاکرقریش کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف بھڑکا یا اور قبیلہ غطفان کو بھی خیبر کی آدھی پیداوار کا لالچ دے کر میدان کارزار میں لایا، ادھر بنو قریظہ کو بھی اسی نے مسلمانوں سے غداری پر اکسایا اور دس ہزار سے زیادہ کا لشکر لے کر مدینہ پر حملہ آور ہو ا، لیکن اللہ تعالیٰ کی مدد اور رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تدبیر سے یہ سارے کا سارا لشکر
Flag Counter