Maktaba Wahhabi

24 - 46
اکثروبیشتر لوگوں کو صفا پہاڑی کے پاس جمع کیا اور فرمایا:اے جماعت قریش!تم اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ، لوگو!میں تمہیں قیامت کے ہولناک عذا ب سے ڈرانے کے لئے آیا ہوں۔تمام لوگ خاموش رہے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حقیقی چچا عبد العزی بن عبد المطلب جو ابولہب کے نام سے معروف تھا یہ کہتے ہوئے اٹھ کھڑا ہو:"کیا تو نے ہمیں اسی لئے یہاں جمع کیا تھا"۔(بخاری) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حیثیت سے بڑی تکلیف پہنچی کہ بر سر عام پہلی مخالفت اور توہین کرنے والا خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنا حقیقی چچا تھا، یہ حقیقت ہے کہ رشتہ داروں کا ظلم دل پر تلوار کی کاٹ سے زیادہ کاری زخم لگاتا ہے اور جب عزیز اور اقارب دشمنی پر اتر آئیں تو سخت ترین دشمنون کی دشمنی بھی ان کے ظلم کے آگے پھیکی پڑ جاتی ہے۔اسی لئے شاعر کہتا ہے: مجھے غیروں کا ہر اک ظلم گوارا لیکن میرے اللہ مجھے اپنوں سے بچائے رکھنا اللہ تعالیٰ نے آپ کو تسلی دیتے ہوئے اس کی ہر زہ سرائی کے جواب میں سورۃ اللھب نازل فرمائی جس میں ابولہب، اس بیوی ام جمیل اور اس کے مال واولاد کی تباہی وبربادی کی پیشین گوئی فرمائی، اس سورۃ کے نازل ہونے کے بعد اس شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح کی تکلیفیں پہنچائیں کہ مکہ کے تمام معاندین سے سبقت لے
Flag Counter