Maktaba Wahhabi

146 - 247
-۴- {لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ} کی تفسیر ا: جملے کا معنیٰ ب: خبر [لَہُ] کے تقدیم کی حکمت ج: اسم موصول [مَا] اور اس کے تکرار کی فائدہ د: اسی معنٰی پر دلالت کرنے والی دیگر نو آیات شریفہ ہ: جملے کا ماقبل سے تعلق و: جملے کے فوائد ز: جملے کے متعلق تین سوالات کے جوابات ا: جملے کا معنٰی فرشتے، سورج، چاند، ستارے اور آسمان میں موجود دیگر ہر چیز اور زمین میں موجود ہر چیز، اپنی تخلیق، ملکیت، بندگی، تدبیر اور انتظام و انصرام کے اعتبار سے بلاشرکت غیر تنہا اللہ جل و جلالہ کی ہے۔ چھ مفسرین کے اقوال: ۱: امام طبری رقم طراز ہیں: ’’یَعْنِيْ تَعَالٰی ذِکْرُہُ بِقَوْلِہٖ: {لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ} أَنَّہٗ مَالِکُ جَمِیْعِ ذٰلِکَ بِغَیْرِ شَرِیْکٍ وَّلَا نَدِیْدٍ،
Flag Counter