M Wahhabi
Home
(current)
Deobandi Books
Brailvi Books
Options
Action 1
Action 2
Logout
ڈھونڈیں
Maktaba Wahhabi
20
- 247
فہرست مضامین
×
مضمون تلاش کریں
پیش لفظ
کتاب کی تیاری میں پیشِ نظر باتیں:
خاکۂ کتاب:
شکر و دعا:
مبحث اوّل آیت الکرسی کے فضائل
تمہید:
-۱- قرآن کریم کی عظیم ترین آیت
-۲- آیت الکرسی میں اسمِ اعظم
شیخ الاسلام ابن تیمیہ کی رائے :
امام ابن قیم کا بیان:
-۳- اسے پڑھنے سے شیطان کا دور ہونا
دلائل:
شیخ الاسلام ابن تیمیہ کا بیان:
علامہ عینی کا قول:
تینوں احادیث سے معلوم ہونے والی تین باتیں:
-۴- بعد از نماز پڑھنے سے آئندہ نماز تک حفاظتِ الٰہی
دلیل:
-۵- بعد از نماز پڑھنے والے اور جنت کے درمیان صرف موت کا حائل ہونا
دلیل:
شرحِ حدیث:
مبحث دوئم
تمہید:
-۱- { اَللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ }کی تفسیر
ا: جملے کا معنٰی
ب: ( لَآ إِلٰہَ إِلَّا ہُوَ ) کا قرآن کریم میں تکرار
ج: اللہ تعالیٰ کا اپنی توحید کی گواہی دینا
دو مفسرین کے اقوال:
آیت میں { لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ } کے تکرار کی حکمت:
د: ایمان کی بلند ترین شاخ
دلیل:
شرحِ حدیث:
ہ: اخلاص سے کہے ہوئے کلمۂ توحید کا عرش تک پہنچنا
دلیل:
و: [ لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ] کا سب سے زیادہ فضیلت والا ذکر ہونا
ز: توحید کا دنیوی سیادت و قیادت کا سبب ہونا
دلیل:
تاریخِ عالَم کی شہادت:
ح: دعوتِ توحید میں لچک کا نہ ہونا
دلیل:
دو مفسرین کے اقوال:
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا استقلال و ثبات:
ط: توحید کے بغیر اعمال کا برباد ہونا
دو دلائل:
چار مفسرین کے اقوال:
ی: بوقتِ موت کہنے سے غم کا دُور ہونا اور رنگ کا چمکنا
دلیل:
ک: بوقتِ موت کہنے والے کا جنت میں داخلہ
دلیل:
ل: توحید پر فوت ہونے والے کا جنت میں داخلہ
دلیل:
شرحِ حدیث:
م: [ لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ ] کی گواہی دینے والے پر دوزخ کی آگ کا حرام ہونا
دو دلیلیں:
شرحِ حدیث:
شرحِ حدیث:
ن: اخلاص سے کہنے والے کا شفاعتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے سب سے زیادہ فیض یاب ہونا
دلیل:
س: تمام انبیاءعلیہم السلام پر نازل کردہ شریعتوں اور ان کی دعوت کی اساس
i: اجمالی نصوص
پانچ مفسرین کے اقتباسات:
ii: تفصیلی نصوص
۱: دعوتِ نوح علیہ السلام :
۳: دعوتِ ہود علیہ السلام :
۴: دعوتِ صالح علیہ السلام :
۵: دعوتِ ابراہیم علیہ السلام :
۶: دعوتِ شعیب علیہ السلام :
۷: دعوتِ موسیٰ علیہ السلام :
۸: دعوتِ عیسیٰ علیہ السلام :
ع: دعوتِ توحید کے لیے اہتمامِ مصطفوی صلی اللہ علیہ وسلم
سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے پانچ مثالیں:
۱: مقامِ منیٰ میں لوگوں کے خیموں میں:
۲: بوقتِ وفات چچا ابو طالب کو:
۳: ارادۂ قتل کے ساتھ آنے والے مشرک کو:
۴: شاہِ روم قیصر کو:
۵: یمنی اہلِ کتاب کے لیے توحید کے ساتھ آغازِ دعوت کا حکم:
ف: حضراتِ صحابہ رضی اللہ عنہم کا دعوتِ توحید کے لیے اہتمام
ا: مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کی رستم کو دعوتِ توحید:
۲: ربعی بن عامر رضی اللہ عنہ کی رستم کو دعوتِ توحید:
۳: خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی رومی سردار جرجہ کو دعوتِ توحید:
-۲- { اَلْحَیُّ الْقَیُّوْمُ } کی تفسیر
ا: [ اَلْحَیُّ ] کا معنیٰ
سات علماء کے بیانات:
ب: وصفِ الٰہی [ اَلْحَيُّ ] والی دیگر آیات میں سے چار:
ج: اسمِ مبارک [ اَلْحَيُّ ] کی شان و عظمت:
د: [ اَلْحَيُّ ] کے معنی والی دو نصوص:
دو مفسرین کے اقوال:
ہ: اللہ تعالیٰ کے سوا سب کا [مرنے والا] ہونا:
پانچ نصوص:
و: سید الخلق صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا ازلی اور ابدی نہ ہونا:
ز: [ اَلْحَیُّ ] کا پہلے جملے سے تعلق:
خطبۂ صدیقی:
ح: [القَیُّوْمُ] کا وزن اور معنیٰ:
چار علماء کے بیانات:
ط: [تمام مخلوقات کے اللہ تعالیٰ ہی کے ساتھ موجود ہونے] کے متعلق چھ نصوص:
ان نصوص کے حوالے سے چار باتیں:
ح: اِسمِ مبارک [ اَلْقَیُّوْمُ ] کی شان وعظمت:
ط: [ الْقَیُّوْمُ ] کا پہلے جملے سے تعلق:
-۳- { لَا تَاْخُذُہٗ سِنَۃٌ وَّ لَا نَوْمٌ } کی تفسیر
ا: جملے کا معنیٰ
امام طبری کا بیان:
ب: [اونگھ] کی نفی کے بعد [نیند] کی نفی کی حکمت
تین مفسرین کے بیانات:
ج: [اونگھ] کے [نیند] سے پہلے ذکر کرنے کی حکمت
د: لفظ [ لا ] کے تکرار کی حکمت
۲: [اونگھ] اور [نیند]، دونوں کی صراحتاً نفی کی خاطر:
ہ: اللہ تعالیٰ سے [نیند] کی نفی کے متعلق ایک حدیث:
شرحِ حدیث:
و: جملے کا ماقبل سے تعلق:
دو مفسرین کے اقوال:
-۴- { لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ } کی تفسیر
ا: جملے کا معنٰی
چھ مفسرین کے اقوال:
ب: خبر [ لَہُ ] کے تقدیم کی حکمت:
ج: اسم موصول [ مَا ] اور اس کے تکرار کی فائدہ:
د: اسی معنٰی پر دلالت کناں دیگر نو آیاتِ شریفہ:
ہ: جملے کا ماقبل سے تعلق:
دو مفسرین کے اقوال:
و: جملے کے دیگر پانچ فوائد:
۲: مال و اسباب کی فراوانی کا سرکشی کے لیے وجہ جواز نہ ہونا:
۳: ہر چیز کے اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہونے کو انفاق فی سبیل اللہ کے وقت یاد رکھنا:
۴: عطا کردہ چیزوں کے استعمال میں احکامِ الٰہیہ کی پابندی:
۵: بطورِ امانت دی ہوئی چیزوں کے واپس لیے جانے پر صبر کرنا:
ز: تین سوالات اور ان کے جواب:
-۵- { مَنْ ذَا الَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہٗٓ اِلَّا بِاِذْنِہٖ } کی تفسیر
بتوں کے شفاعت کرنے کی تردید میں دیگر تین آیات:
ب: [ مَنْ ] اور [ ذَا ] کے ساتھ استفہام کی حکمت:
ج: اذنِ الٰہی کے بغیر شفاعت کی نفی کے متعلق دیگر نصوص:
د: جملے کا ماقبل سے تعلق:
ہ: جملے کے دیگر تین فوائد:
-۶- { یَعْلَمُ مَا بَیْنَ اَیْدِیْہِمْ وَ مَا خَلْفَہُمْ } کی تفسیر
ا: جملے کا معنیٰ:
ج: [ اَیْدِیْہِمْ ] اور [ خَلْفَہُمْ ] میں ضمیر [ ھُمْ ] کا مرجع :
د: [ مَا بَیْنَ اَیْدِیْہِمْ ] اور [ وَمَا خَلْفَہُمْ ] کی تفسیر میں آٹھ اقوال:
ہ: علمِ الٰہی کا تمام کائنات کا احاطہ کرنے کے متعلق دیگر چھ آیات:
دو تنبیہات:
و: جملے کا ماقبل سے تعلق:
دو مفسرین کے اقوال:
-۷- { وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْئٍ مِّنْ عِلْمِہٖٓ اِلَّا بِمَا شَآئَ } کی تفسیر
ب: جملے کے معانی:
ج: مخلوق کے علم کا کامل نہ ہونا:
۱: فرشتوں کو پیش کردہ چیزوں کے ناموں کا علم نہ ہونا:
۲: جِنّوں کا سلیمان علیہ السلام کی موت سے بے خبر رہنا:
۳: آدم علیہ السلام اور اماں حواء کا شیطان کے دھوکے میں آنا:
۴: نوح علیہ السلام کی بیٹے کے لیے لاعلمی میں دعا پر اللہ تعالیٰ کی خفگی:
۵: ابراہیم علیہ السلام کا، نتیجے سے بے خبر، بیٹے علیہما السلام کے ذبح کی خاطر، مستعد ہونا:
۶: یوسف کے ٹھکانے اور کیفیت کے متعلق یعقوب علیہما السلام کی لاعلمی:
۷: موسیٰ علیہ السلام کا چھڑی کی سانپ ایسی حرکت دیکھ کر بھاگنا:
۸: سلیمان علیہ السلام کا ہدہد کی غیر حاضری کے سبب کو نہ جاننا:
۹: یونس علیہ السلام کا اللہ تعالیٰ کے گرفت تنگ نہ کرنے کا سمجھ کر ناراض ہوکر چلے جانا:
۱۰: عیسیٰ علیہ السلام کا نفسِ الٰہی میں موجود بات نہ جاننے کا اقرار و اعلان:
۱۱: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارادۂ قتل سے بلانے والوں کی طرف ستّر صحابہ کو بھیجنا:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو عالم الغیب سمجھنے والے کے متعلق عائشہ رضی اللہ عنہا کا فرمان:
-۸- { وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ } کی تفسیر
ا: جملے کا معانی:
{ وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ } کا معنٰی:
ب: [ اَلْکُرْسِیُّ ] کی شان و عظمت کے متعلق حدیث:
ج: [ اَلْکُرْسِيّ ] کے متعلق تین علماء کے بیانات:
د: جملے کا ماقبل سے تعلق:
-۹- { وَ لَا یَؤُدُہٗ حِفْظُہُمَا } کی تفسیر
ا: جملے کے معانی:
ب: آسمانوں اور زمین میں موجود چیزوں کے عدمِ ذکر کی حکمت:
د: جملے کا فائدہ:
-۱۰- { وَ ہُوَ الْعَلِیُّ الَعَظِیْمُ } کی تفسیر
ا: [ اَلْعَلِيُّ ] سے مراد:
ب: اللہ تعالیٰ کے ہر چیز سے اوپر ہونے کے متعلق چار علماء کے بیانات:
ج: اللہ تعالیٰ کے ہر چیز سے اوپر ہونے کے سات دلائل:
د: اسمِ مبارک [ اَلْعَلِیُّ ] پر مشتمل دیگرآیات میں سے تین:
ہ: [ اَلْعَظِیْمُ ] سے مراد:
اسماء و صفت والی نصوص کو کیفیت و تشبیہ بیان کیے بغیر رہنے دینا:
ز: [ اَلْعَلِيُّ الْعَظِیْمُ ] دونوں ناموں پر مشتمل ایک اور آیت شریفہ:
ح: جملے میں حصر اور اس کا فائدہ:
ط: جملے کا ماقبل سے تعلق:
حرفِ آخر
ا: خلاصۂ کتاب
آیت الکرسی کے فضائل:
۲: آیت الکرسی کی تفسیر:
ب: اپیل
المصادر والمراجع
کتاب کی معلومات
×
Book Name
آیت الکرسی کی فضیلت اور تفسیر
Writer
پروفیسر، ڈاکٹر فضل الٰہی
Publisher
دار النور اسلام آباد
Publish Year
2014ء
Translator
Volume
Number of Pages
247
Introduction