-۷-
{وَ لَا یُحِیْطُوْنَ بِشَیْئٍ مِّنْ عِلْمِہٖٓ اِلَّا بِمَا شَآئَ} کی تفسیر
ا: جملے کے مفردات کے معانی
ب: جملے کے معانی
ج: مخلوق کے علم کا کامل نہ ہونا
۳: جملے کا ماقبل سے تعلق
ا: جملے کے مفردات کے معانی
۱: [یُحِیْطُوْنَ بِشَیْئٍ] :
دو علماء کے اقوال:
I: علامہ ابوحیان اندلسی لکھتے ہیں:
’’اَلْإِحَاطَۃُ تَقْتَضِيْ الْحَفُوْفَ بِالشَّيْئِ مِنْ جَمِیْعِ جَِہَاتِہٖ وَالْاِشْتِمَالِ عَلَیْہِ۔‘‘[1]
’’[احاطہ] کا تقاضا تمام اطراف سے چیز کو گھیرنا اور اس پر مشتمل ہونا ہے۔‘‘
’’وَالْإِحَاطَۃُ بِالشَيْئِ عِلْمًا ہِيَأَنْ تَعْلَمَ وَجُوْدَہٗ، وَجِنْسَہٗ، وََکَیْفِیَّتَہٗ، وَغَرْضَہٗ الْمَقْصُوْدَ بِہٖ، وَبِإِیْجَادِہٖ، وَمَا یَکُوْنُ
|