Maktaba Wahhabi

186 - 586
((مَنْ کَانَ مِنْکُنَّ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ، فَلَا تَرْفَعْ رَأْسَہَا حَتّٰی یَرْفَعَ الرِّجَالُ رُئُ وسَہُمْ))، کَرَاہَۃَ أَنْ یَرَیْنَ مِنْ عَوْرَاتِ الرِّجَالِ۔[1] ’’تم عورتوں میں سے جو بھی اللہ تعالیٰ اور روزِآخرت پر ایمان رکھتی ہو، وہ اپنا سر تب تک نہ اٹھائے جب تک کہ مرد اپنے سر نہ اُٹھا لیں۔‘‘ (یہ حکم) اس بات کی ناپسندیدگی کی وجہ سے تھا کہ عورتوں کی نظر مردوں کے پردے والے اعضاء پر نہ پڑ جائے۔ ٭…سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: إِنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَامَ فَبَدَأَ بِالصَّلاَۃِ، ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ بَعْدُ، فَلَمَّا فَرَغَ نَبِیُّ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم نَزَلَ، فَأَتَی النِّسَاءَ، فَذَکَّرَہُنَّ وَہُوَ یَتَوَکَّأُ عَلٰی یَدِ بِلاَلٍ، وَبِلاَلٌ بَاسِطٌ ثَوْبَہٗ یُلْقِی فِیہِ النِّسَاء صَدَقَۃً۔[2] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے، پہلے نماز پڑھی، پھر لوگوں کے سامنے خطبہ دیا۔ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم خطبے سے فارغ ہوئے تو اُتر کر عورتوں کے پاس آئے اور انہیں نصیحت فرمائی جبکہ آپ نے بلال رضی اللہ عنہ کے ہاتھ کا سہارا لیا ہوا تھا اور بلال اپنا کپڑا پھیلائے ہوئے تھے، عورتیں اس میں اپنے صدقات ڈال رہی تھیں۔‘‘ جوانوں کی تربیت و دعوت کا میدان ٭…سیدنا علقمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: ((یَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْکُمُ البَائَ ۃَ فَلْیَتَزَوَّجْ، فَإِنَّہٗ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ، وَمَنْ لَمْ یَسْتَطِعْ فَعَلَیْہِ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّہٗ لَہٗ وِجَائٌ)) [3]
Flag Counter