بسم اللہ ایسا کلمہ ہے جس کے پڑھنے کی وجہ جب انسان کپڑے اتارتا ہے توشیطان انسان کی شرمگاہوں کی طرف دیکھنے کی طاقت نہیں رکھتے۔ان الفاظ کے پردہ سے انسان جنات کے شر سے محفوظ رہتا ہے، پس اسے چاہیے کہ ان الفاظ کے کہنے میں غفلت نہ برتے۔ حدیث کے مطابق انسان صرف اتنے ہی الفاظ کہے جو حدیث سے ثابت ہیں، پوری بسم اللہ نہ پڑھے۔ اللہ تعالیٰ کا اسم مبارک بنی آدم کو دی جانے والی ہر نعمت پر ایک ڈھکن ہے؛ جنات اس ڈھکن کو اٹھانے کی جرأت نہیں کرسکتے۔[1]
بیت الخلاء جانے سے قبل :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ: جنات کی نظروں اور بنی آدم کی شرمگاہوں کے مابین پردہ ہوتا ہے کہ جب تم میں سے کوئی ایک بیت الخلاء میں جائے[2]تو یوں کہے:
((بِسْمِ اللّٰہِ )) ’’اللہ کے نام کے ساتھ۔‘‘[3]
اور پھر یہ دعا پڑھے:
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالخَبَائِثِ)) [4]
|