Maktaba Wahhabi

25 - 89
نیت عمل کی اساس و بنیاد اور اس کا وہ ستون ہے جس پر عمل کا دار ومدار ہے‘ کیونکہ نیت عمل کی روح اور اس کا قائد و رہبر ہے،اور عمل نیت کے تابع ہے،عمل کی صحت و خرابی نیت کی صحت و خرابی پر موقوف ہے،نیک نیتی سے توفیق اور بد نیتی سے رسوائی حاصل ہوتی ہے،نیت ہی کے اعتبار سے دنیا و آخرت کے مراتب و درجات میں فرق آتا ہے،[1]اسی لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’ إنَّما الأعْمالُ بالنِّيّاتِ،وإنَّما لِكُلِّ امْرِئٍ ما نَوى ...۔‘‘[2] اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے،اور ہر شخص کے لئے وہی ہے جس کی اس نے نیت کی ہے۔۔۔۔ اور اللہ عز وجل کا ارشاد ہے:
Flag Counter