Maktaba Wahhabi

66 - 89
ہو سکتی‘ البتہ واجب صدقہ یا حج یا ان کے علاوہ دیگر ظاہری اعمال میں صادر ہو سکتی ہے،اس عمل کے بطلان نیز اس کے مرتکب کے اللہ کے غیظ وغضب اور عذاب کے مستحق ہونے میں کوئی شک نہیں ‘والعیاذ باللہ۔ (۲) عمل تو اللہ کے لئے ہو لیکن شروع سے اخیر تک اس میں ریاکاری شامل ہو‘ تو ایسا عمل بھی صحیح نصوص کی روشنی میں باطل اور رائیگاں ہے۔ (۳) اصل عمل تو خالص اللہ کے لئے ہو‘ پھر عبادت کے دوران اس میں ریاکاری کی نیت شامل ہوگئی ہو،تو ایسی عبادت دو حالتوں سے خالی نہیں : (الف) یہ کہ عبادت کے ابتدائی حصہ کا آخری حصہ سے ربط نہ ہو،ایسی حالت میں عبادت کا ابتدائی حصہ ہر صورت میں صحیح اور آخری حصہ ہرصورت میں باطل ہے‘ اس کی مثال یوں سمجھیں کہ ایک انسان کے پاس بیس ریال تھے جنھیں وہ صدقہ کرنا چاہتا تھا‘ توان میں سے دس ریال تو اس نے خالص اللہ کے لئے صدقہ کئے ‘ پھر بقیہ دس ریالوں میں ریاکاری شامل ہوگئی‘ تو پہلا صدقہ مقبول ہے اور دوسرا صدقہ باطل،کیونکہ اس میں
Flag Counter