Maktaba Wahhabi

140 - 293
جائے کہ اس کا آدھا حصہ نیچے ہو اور چاق سرکی جگہ پہ ہو اور اوپر والا حصہ سر کے پاس اکٹھا کردیا جائے، پھر اس کے اوپر ازار (تہبند) کو بچھا دیا جائے۔ اب مکمل پردے کا لحاظ رکھتے ہوئے میت کو اس بچھائے گئے کفن پر منتقل کیا جائے اور سب سے پہلے ازار کو دائیں طرف سے میت کے جسم پر اس طرح لپیٹا جائے کہ بغلوں کے نیچے سے سینہ اور جہاں تک ممکن ہو پاؤں کی طرف جسم میں لپیٹ دیا جائے۔ اور پھر بائیں طرف کو لپیٹا جائے اور عارضی ستر پوش کو پاؤں کی جانب سے کھینچے کر نکال لیا جائے۔ امام ابن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ازار کو باندھنے کی نسبت اسے جسم پر لپیٹنا افضل ہے۔ اور پھر قمیص کا اوپر والا حصہ جو سر کے پاس اکٹھا کیا گیا تھا، میت کا سرقمیص کے گلے میں داخل کرکے میت کے جسم پر بچھا دیا جائے اور دونوں اطراف دونوں پہلوؤں کے نیچے دبا دی جائیں ، پھر خمار (اوڑھنی) کے سا تھ میت کا سر، بال اور چہرہ ڈھانپ دیے جائیں- اور پھر لفافے (اوپر والی چادر) دائیں طرف سے شروع کرتے ہوئے سر سے پاؤں تک میت پر دی جائے اور پھر بائیں طرف اسی طرح ڈال کر اس میں میت کو اچھی طرح لپیٹ دیا جائے اور پھر اسی طرح سب سے نیچے والے لفافے (چادر) میں دائیں طرف سے شروع کرتے ہوئے سر سے پاؤں تک میت کو اچھی طرح لپیٹ دیا جائے اور پھر تمام بند دائیں طرف سے شروع کرتے ہوئے مضبوطی کے سا تھ با ندھ دیے جائیں تاکہ کفن منتشر نہ ہو۔ نوٹ: بچوں کا کفن ان کے جسم کے سائز کے مطابق ہوگا۔ غسل لینے اور مسافرانہ لباس (کفن) زیبِ تن کرنے کے بعد اب مسافر کوچ کے لیے تیار ہے۔ نہ جانے کون سی منزل ہے واصف جہاں نہلا کے بلوایا گیا ہوں
Flag Counter