Maktaba Wahhabi

200 - 2029
(172) قسم کا کفارہ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کسی عورت نے قسم اٹھائی اور پھر اس قسم کو کچھ وجوہات کی بنا پر توڑ دیا اب انتہائی مصروف زندگی میں ساٹھ مسکینوں کو اکٹھاا کرنا انتہائی مشکل ہے اور دو مہینے کے مسلسل روزے بھی نہیں رکھ سکتی تو کیا قسم کا کفارہ پیسوں کی شکل میں ادا کیا جا سکتا ہے اور وہ یہ پیسے جہاد فنڈ میں بھیج سکتی ہے؟   (ایک مسلمان بہن) الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! آپ نے سوال میں جو ساٹھ مسکینوں کا کھانا اور دو مہینوں کے روزوں کا کفارہ قرار دیا ہے وہ قسم کا کفارہ نہیں بلکہ ظہار کا ہے اور روزہ کی حالت میں بیوی سے مجامعت کا کفارہ ہے۔ قسم کا کفارہ وہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے سورة المائدہ کی آیت۸۹ میں ذکر کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿لَا یُؤَاخِذُکُمُ اللَّـہُ بِاللَّغْوِ فِی أَیْمَانِکُمْ وَلَـٰکِن یُؤَاخِذُکُم بِمَا عَقَّدتُّمُ الْأَیْمَانَ ۖ فَکَفَّارَتُہُ إِطْعَامُ عَشَرَةِ مَسَاکِینَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَہْلِیکُمْ أَوْ کِسْوَتُہُمْ أَوْ تَحْرِیرُ رَقَبَةٍ ۖ فَمَن لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلَاثَةِ أَیَّامٍ ۚ ذَٰلِکَ کَفَّارَةُ أَیْمَانِکُمْ إِذَا حَلَفْتُمْ ... ٨٩﴾...المائدة             ''اللہ تعالیٰ تم کو تمہاری لغو قسموں پر نہیں پکڑے گا اور البتہ ان قسموں پر پکڑ ہو گی جو تم نے ارادةًکھائی ہوں گی تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو درمیانی قسم کا کھانا کھلا دے جو اپنے اہل و عیال کو کھلانا ہے یا دس مسکینوں کو کپڑے پہنا دے یا ایک غلام آزاد کر دے اور جو ان میں سے کسی بھی کی طاقت نہ رکھتا ہو وہ تین دن کے روزے رکھے یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم (قصدا) قسم کھاؤ (پھر اس کو توڑ دو)۔''             کفارہ میں صرف وہی اشیاء ادا کرنی چاہیے جو اللہ تعالیٰ نے اس آیت کریمہ میں نصاً ذکر کی ہیں۔ پیسوں کا چونکہ اللہ تعالیٰ نے ذکر نہیں کیا اس لئے قیمت پیسوں کی صورت میں ادا کرنا درست نہ ہو گا۔ ابنِ قدامہ فرماتے ہیں: (( لا یجزئ فی الکفارة  إخراج  قیمة  الطعام  فی قول إمامنا زمالک  و الشافعی و غیرہم .))   ''قسم کے کفارہ میں قیمت ادا کرنا امام احمد، مالک، شافعی رحمہ اللہ علیہم کے نزدیک صحیح نہیں ہے۔''  (المغنی ج۱۱، ص۲۶۵) بعض فقہاء نے جواز کا بھی فتویٰ دیا ہے لیکن ان کا استدلال انتہائی کمزور ہے۔ کفارہ کا مصرف قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے دس مساکین ذکر کئے ہیں کفارہ کا مصرف جہاد فنڈ نہیں ہے (کیونکہ نہ تو اللہ تعالیٰ نے اسے کفارہ کا مصرف قرار دیا ہے نہ اس کے رسول  صلی اللہ علیہ وسلم نے )۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب آپ کے مسائل اور ان کا حل ج 1
Flag Counter