Maktaba Wahhabi

118 - 120
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں ’’تمام بدعتیں گمراہی ہیں ، خواہ بظاہر لوگوں کو اچھی ہی لگیں۔‘‘ اسے دارمی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 70:بدعتی کی حمایت کرنے والے پر اللہ کی لعنت ہے۔ عَنْ عَلِیٍّ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم((لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ ذَبَحَ لِغَیْرِ اللّٰہِ وَ لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ سَرَقَ مَنَارَ الْاَرْضِ وَ لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ لَعَنَ وَالِدَہٗ وَ لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ آوٰی مُحْدِثًا))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے اس شخص پر جو غیر اللہ کے نام پر جانور ذبح کرے ، جو زمین کی حدیں تبدیل کرے ، جو اپنے والد پر لعنت کرے اور جو بدعتی کو پناہ دے۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 71:بدعتی کے عمل اللہ تعالیٰ کے ہاں مَردُودہیں۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم((مَنْ أَحْدَثَ فِیْ أَمْرِنَا ہٰذَا مَا لَیْسَ فِیْہِ فَہُوَ رَدٌّ))مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[2] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس نے کوئی ایسا کام کیا جو دین میں نہیں ہے ، وہ کام اللہ تعالیٰ کے ہاں مردود ہے۔‘‘ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 72:بدعتی کی توبہ قابل ِ قبول نہیں ، جب تک بدعت نہ چھوڑے۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم((اِنَّ اللّٰہَ حَجَبَ التَّوْبَۃَ عَنْ کُلِّ صَاحِبِ بِدْعَۃٍ حَتّٰی یَدَعَ بِدْعَتَہٗ))رَوَاہُ الطَّبَرَانِیُّ [3](حسن) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ تعالیٰ بدعتی کی توبہ قبول نہیں کرتا ، جب تک وہ بدعت چھوڑ نہ دے۔‘‘ اسے طبرا نی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ نمبر 73:بدعت سے ہر قیمت پر بچنے کا حکم ہے۔
Flag Counter