Maktaba Wahhabi

102 - 114
(2) جہر: یہ صفت حروف میں ایسی بلندی اورقوت سے پائی جاتی ہے کہ سانس بندہوجاتا ہے۔ جیسے: ’’ خُرُوْجْ کی ج‘‘ مہموسہ کے علاوہ باقی انیس حروف مجہورہ ہیں۔ (3) شدت: یہ صفت حروف میں ایسی سختی کے ساتھ پائی جاتی ہے کہ حالت سکون میں آواز بند ہوجاتی ہے۔ جیسے ’’أَحَدٌ کی د ‘‘ہے ۔یہ آٹھ حروف ہیں ’’ أجد قط بکت‘‘ ان کو حروف شدیدہ کہتے ہیں۔ (4) رخوت: یہ صفت حروف میں ایسی نرمی کے ساتھ پائی جاتی ہے کہ حالت سکون میں آوازجاری رہتی ہے۔ جیسے ’’ بسم اللّٰه کا سین ‘‘ یہ سولہ حروف ہیں آٹھ شدیدہ اور پانچ توسط کے علاوہ۔ (5) توسط: یہ صفت شدت اور رخوت کے درمیان ہوتی ہے جیسے ’’ اَلْفَجْرْ کی راء ‘‘یہ پانچ حروف ہیں: ’’لِنْ عُمَرْ‘‘ ان کو متوسطہ کہتے ہیں۔ (6) استعلاء: حروف کوادا کرتے وقت زبان کی جڑ اوپر تالو کی طرف بلند ہوتی ہے۔ یہ سات حروف ہیں ’’خُصَّ ضَغْطٍ قِظْ‘‘ ان کو مستعلیہ کہتے ہیں۔جس کی وجہ سے آواز موٹی ہو جاتی ہے۔ جیسے: ’’ قَالَ کا ق‘‘ اس وجہ سے یہ حروف موٹے پڑھے جاتے ہیں۔ (7) استفال: حروف کوادا کرتے وقت زبان کی جڑ اوپر تالو کی طرف بلند نہیں ہوتی۔ جس کی آواز بریک ہوجاتی ہے۔ جیسے: ’’ کِتَابُ کا ک‘‘ مستعلیہ کے علاوہ باقی بائیس (۲۲) حروف مستفلہ ہیں۔ (8) اطباق: حروف کوادا کرتے وقت زبان کا اکثر حصہ اوپر تالو کو ڈھانپ لیتا ہے۔ جس کی وجہ سے آواز خوب موٹی ہوجاتی ہے یہ چار حروف ہیں ’’صَطْ ضَظْ‘‘ ان کو مطبقہ کہتے ہیں۔ جیسے: ’’ طَالَ کی ط‘‘ (9) انفتاح: حروف کوادا کرتے وقت زبان کا اکثر حصہ تالو سے جدا رہتا ہے۔ مطبقہ کے علاوہ پچیس (۲۵)حروف منفتحہ ہیں۔ جیسے: ’’ تَابَ کی ت‘‘
Flag Counter