Maktaba Wahhabi

16 - 46
ہتھیار رہن رکھ سکتے ہیں " اور پھر انہوں نے اس سے طے کرلیا کہ وہ رات کو ہتھیارلے کر آئیں گے۔ ان کے علاوہ حضرت ابو نائلہ سلکان بن سلامہ رضی اللہ عنہ جو کعب بن اشرف کے رضاعی بھائی تھے،دن کے وقت اس کے پاس گئے اور اس سے ایسی ہی گفتگو کی جو حضرت محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ کرچکے تھے،انہوں نے کہا:اس شخص کی آمد ہمارے لئے مصیبت بن چکی ہے،سارا عرب متحدہوکر ہم سے معرکہ آرائی پر اتر آیا ہے،ہماری جانوں پر بن آئی ہے۔اس پر کعب خوش ہوکر کہنے لگا:بتاؤتم کیا چاہتے ہو؟انہوں نے کہا:آپ مجھ پر احسان کریں،میرے علاوہ میرے کچھ ہم خیال ساتھی ہیں وہ بھی آپ کے ہاتھوں ہتھیار وں کے عوض غلہ اناج چاہتے ہیں۔پھر انہوں نے کعب سے رات کا وقت متعین کیا اور چلے آئے۔۱۴ربیع الاول ۳ھ ؁کو بعد نماز عشاء چاندنی رات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ کی سرکردگی میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک ٹیم کو روانہ کیا،یہ ٹیم عباد بن بشیر،ابو نائلہ،حارث بن اوس اور ابو عبس بن جبر رضی اللہ عنہم پر مشتمل تھی، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس ٹیم کو روانہ کرنے کے لئے بقیع غرقد تک تشریف لے گئے اور انہیں اللہ کے نام پر رخصت کیا اور فرمایا:اے اللہ تو ان کی مدد کر۔اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم دعا میں مشغول ہوگئے۔اتفاق سے کعب بن اشرف نے اسی دن عرب کی ایک خوبصورت اور عطر بنانے والی ماہر عورت سے شادی کی تھی اور وہ حجلہ عروسی میں اپنی نئی نویلی دلہن کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی یہ ٹیم
Flag Counter