M Wahhabi
Home
(current)
Deobandi Books
Brailvi Books
Options
Action 1
Action 2
Logout
ڈھونڈیں
Maktaba Wahhabi
26
- 822
فہرست مضامین
×
مضمون تلاش کریں
عرض ناشر
مقدمہ
پہلی فصل عمر فاروق رضی اللہ عنہ مکہ میںنام و نسب، کنیت، اوصاف، خانداناور زمانہ جاہلیت کی زندگیقبول اسلام اور ہجرت
(۱) نام و نسب، کنیت، اوصاف، خانداناور زمانہ جاہلیت کی زندگی
نام و نسب، کنیت اور القاب:
پیدائش اور جسمانی اوصاف:
خاندان:
زمانۂ جاہلیت کی زندگی:
قبولِ اسلام اور ہجرت
قبولِ اسلام:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کرنے کا ارادہ:
اپنی بہن فاطمہ بنت خطاب کے گھر پہنچنا اور ان کا بھائی کے سامنے ثابت قدم رہنا:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جانا اور قبول اسلام:
دعوت الی اللہ کے لیے ڈٹ جانا اور اس کے لیے مشکلات برداشت کرنا:
سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کے قبولِ اسلام کا اسلامی دعوت پر اثر:
اسلام لانے کی تاریخ اور قبولِ اسلام کے وقت مسلمانوں کی تعداد:
ہجرت:
دوسری فصل عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی قرآنی اور نبوی تربیت٭عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی قرآنی زندگی٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دائمی صحبت٭ عمر رضی اللہ عنہ خلافت صدیقی میں
(۱) عمر رضی اللہ عنہ کی قرآنی زندگی
اللہ، کائنات، زندگی، جنت، جہنم اور قضاء وقدر کے بارے میں آپ رضی اللہ عنہ کا تصور:
قرآنِ کریم کی موافقت، اسباب نزول پر خصوصی توجہ، اور بعض آیات کی تفسیر:
٭ حرمت شراب کے لیے عمر رضی اللہ عنہ کی دعا:
٭ اسبابِ نزول پر آپ کی خصوصی توجہ:
٭ آپ کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بعض آیات کے بارے میں پوچھنا:
٭ سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کا بعض آیات کی تفسیر کرنا اور تعلیق لگانا:
(۲) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دائمی صحبت
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میدانِ جہاد میں:
۱: غزوۂ بدر:
۲۔ غزوۂ احد، بنو مصطلق اور خندق:
۳: صلح حدیبیہ اور ہوازن و غزوہ خیبر:
۴: فتح مکہ اور غزوہ حنین و تبوک:
مدنی زندگی میں آپ کے مواقف:
۱۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوال کرنے والے کے بارے میں عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھتے ہیں:
۲۔ آپ کی رائے کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رائے کے موافق ہونا:
۳۔ صحابہ کو ایک ہی منبع شریعت کے تابع کرنے کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوشش:
۴۔ کائنات کی تخلیق کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی:
۵۔ آبا واجداد کی قسم کھانے سے ممانعت اور توکل علی اللہ پر ابھارنا:
۶۔ اللہ کو رب، اسلام کو دین اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نبی ورسول مان کر میں راضی ہوں:
۷۔ نہیں میرے لیے خاص نہیں، نہ تیرے لیے باعث مسرت ہے اور نہ دوسروں ہی کے لیے، بلکہ یہ سب کے لیے ہے:
۸۔ اپنے صدقہ کو واپس لینے والے کا حکم:
۹۔ آپ کے صدقات واوقاف:
۱۰۔ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ اور ان کے بیٹے کو تحفہ نبوی :
۱۱۔ ابن عمر رضی اللہ عنہما کی ہمت افزائی اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ کو بشارت:
۱۲۔ بدعت ایجاد کرنے سے آپ کا ڈرانا:
۱۳۔ تمہارے پاس جو مال آئے اسے قبول کرلو بشرطیکہ تم نے اسے مانگا نہ ہو اور نہ اس کی لالچ کی ہو:
۱۴۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمر رضی اللہ عنہ کے لیے دعا فرمانا:
۱۵۔ میں اس وقت کو جانتا ہوں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس (باغ) میں تشریف لے گئے تاکہ اس میں برکت کی دعا کریں:
۱۶۔ حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہما کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شادی:
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کے بارے میں مؤقف فاروقی
آپ کے فضائل ومناقب
۱: آپ کا علم اور دین وایمان:
۲: سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کی ہیبت اور شیطان کا آپ سے خوف کھانا:
۳: آپ اس امت کے الہام یافتہ ہیں:
۴: میں نے ایسی نابغۂ روزگار شخصیت نہ دیکھی جو آپ جیسی ذہین و فطین ہو:
۵: عمر رضی اللہ عنہ کی غیرت اور جنت میں محل کے لیے آپ کو بشارت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم :
۶: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں ابوبکر صدیق کے بعد عمرؓ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہیں:
۷۔ عمرفاروق رضی اللہ عنہ کو جنت کی بشارت:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات اور مرض الموت کے متعلق سیّدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا موقف:
۲۔ وفات رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دن آپ کا موقف:
(۳) سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ خلافت صدیقی میں
سقیفہ بنی ساعدہ میں آپ کا مؤقف اور ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی بیعت:
مانعینِ زکوٰۃ سے جہاد اور لشکر اسامہ کی روانگی میں ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے آپ کی گفت وشنید:
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ اور یمن سے معاذ رضی اللہ عنہ کی واپسی، ابومسلم خولانی رحمہ اللہ کے بارے میں آپ کی سچی فراست اور بحرین کے لیے ابان بن سعید رضی اللہ عنہ کی نامزدگی پر آپ کی رائے :
مسلمان مقتولین کی دیّت کی عدم قبولیت کے بارے میں عمر رضی اللہ عنہ کی رائے اور ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی طرف سے اقرع بن حابس اور عیینہ بن حصن کو مخصوص زمین دینے پر آپ کا اعتراض :
قرآنِ کریم کو جمع کرنا:
جمع قرآن کے اس واقعہ سے چند نتائج ہمارے سامنے آتے ہیں:
(۱) سیّدناابوبکر رضی اللہ عنہ کا عمر رضی اللہ عنہ کو خلافت کے لیے نامزد کرنا اور آپ کے نظام حکومت کے اصول
خلافت کے لیے نامزدگی:
استحقاق خلافت پر شرعی نصوص کے واضح اشارے:
خلافت فاروقی ( رضی اللہ عنہ ) پر اجماع صحابہ:
منصب خلافت پر فائز ہونے کے بعد عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا پہلا خطبہ:
شورائیت:
عدل ومساوات:
آزادیاں:
۱: مذہبی عقیدہ کی آزادی: <mfnote>
۲۔ آمد ورفت اور صبح وشام چلنے پھرنے کی آزادی:
۳۔ حق امن، رہائش گاہ کی حرمت اور ملکیت کی آزادی:
رہائش گاہوں کی حرمت:
انفرادی ملکیت کی آزادی:
۴۔ آزادی رائے:
۱: مذہب سے گمراہی اور متشابہات کی طرف دعوت عمل دینے والی آراء و تجاویز:
۲: آزادی رائے کے بہانے لوگوں کی عزتوں پر حملہ کرنا:
۵۔ اہل کتاب (یہودی و عیسائی) عورتوں سے شادی کے بارے میں سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کی رائے:
خلیفہ کے اخراجات، ہجری تاریخ کا آغاز اور ’’امیر المومنین‘‘ کا لقب:
ہجری تاریخ کا آغاز:
امیر المومنین کا لقب:
اوصافِ حمیدہ :
عائلی زندگی :
اہل بیت کا احترام ومحبت :
ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن کی خبر گیری:
سیّدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ اور ان کی اولاد:
بنو نضیر سے حاصل ہونے والے مال فے کے بارے میں عباس وعلی رضی اللہ عنہما کا باہمی نزاع:
سیّدنا عباس رضی اللہ عنہ اور ان کے فرزند عبداللہ رضی اللہ عنہ کا احترام:
(۳) عمر رضی اللہ عنہ کی معاشرتی زندگی اور نظامِ احتساب کا اہتمام سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی معاشرتی زندگی
۱: سیّدناعمر رضی اللہ عنہ اور خواتین کی خبر گیری:
۲: رعایا کے بہترین کارناموں کا لحاظ:
۳: معاشرہ میں آپ کا رعب ودبدبہ اور لوگوں کی ضروریات کی تکمیل کے لیے آپ کی تڑپ:
لوگوں کی ضروریات کی تکمیل کے لیے آپ کی تڑپ:
۴۔ معاشرہ کی بعض عظیم شخصیتوں کی تربیت:
۵: معاشرہ میں بعض بے جا تصرفات پر پابندی:
فاروقی نظام احتساب یعنی امر بالمعروف اور نہی عن المنکر
۱: توحید کی حفاظت وپاسبانی اور بدعات وضلالت کے خلاف جنگ :
۲: عبادات کا اہتمام :
تراو یح:
زکوٰۃ،حج اور رمضان:
۳: تجارت اور بازاروں کا اہتمام :
مجاہدین کی عزتوں کی حفاظت:
۵: جانوروں پر شفقت اور رحم دلی :
کیا اپنے اونٹ پر اتنا بوجھ لادتے ہو جسے اٹھانے کی وہ طاقت نہیں رکھتا؟
کیا تم نہیں جانتے کہ اس کا بھي تم پر حق ہے؟
۶: عہد فاروقی میں زلزلہ :
(۴) سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کی علم، علماء اور مبلغین اسلام پر خصوصی توجہ
عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا علم سے شغف:
۱: حدیث قبول کرنے میں احتیاط، علمی مذاکرہ، اور نامعلوم مسائل کے بارے میں استفسار :
علمی مذاکرہ اور نامعلوم مسائل میں استفسار:
۲: طلب علم پر رغبت دلانے والے فاروقی اقوال :
۳: مدینہ میں اپنی رعایا کی تعلیم ورہنمائی کی کوشش :
خطبہ فاروقی اور حکمت واسرار کی باتیں:
لوگوں کے ظاہر کو دیکھنا اور باطن کو چھوڑنا:
بعض بخل نفاق کا حصہ ہیں:
میں چاہتا ہوں کہ برابر برابر چھوٹ جاؤں نہ مجھے کچھ ملے اور نہ میرامواخذہ ہو:
آپ کے حکیمانہ اقوال جو لوگوں میں ضرب المثل بن گئے:
جس نے اپنا راز راز رکھا، بھلائی اس کے ہاتھ میں رہی:
جس نے خود کو مقام تہمت پر کھڑا کیا وہ اپنے ساتھ بدظني کرنے والوں کو ملامت نہ کرے:
اگر تمہارے بھائي کی زبان سے تمہارے حق میں بري بات نکل گئي اور تمہیں اس میں خیر کا پہلو نظر آرہا ہے تو اس کے ساتھ ہرگز بدگماني نہ کرو:
زیادہ قسمیں نہ کھاؤ کہ اللہ تعالیٰ تمہیں رسوا کردے:
جس نے تمہارے حق میں برا کیا اسے اسی طرح برا بدلہ نہ دو، بلکہ اس کے حق میں بھلائی کا مظاہرہ کرو:
سچے بھائیوں کو دوست بناؤ:
سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کا مدینۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فقہ وفتاویٰ کا مرکز بنانا:
۱: مکی درس گاہ:
۲: مدنی درس گاہ:
۳: بصری درس گاہ:
۴: کوفی درس گاہ:
۵: شامی درس گاہ:
۶: مصری درس گاہ:
سیّدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور شعر وشعراء :
۱: سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ اور آپ کا شاعرانہ ذوق:
۲: عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور حطیئہ و زبرقان بن بدر:
۳: شعر سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کے پختہ ارادہ کو نرمی اور شفقت میں بدل دیتا ہے:
۴: سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ بحیثیت ناقد ادب عربی:
عربی زبان کا لحن سے پاک ہونا:
مانوس الفاظ کا استعمال اور بھاری بھرکم کلمات نیز تعقید سے کلام کا پاک ہونا:
کلام کا واضح اور عام فہم ہونا:
معانی کے حساب سے الفاظ ہوں:
لفظ کا حسن وجمال مناسب مقام پر استعمال کرنے میں پنہاں ہے:
کلام کی بہترین ترتیب وتقسیم:
(۵) نو آبادیاتی تعمیر و ترقی اور بحران کا حل
نو آبادیاتی تعمیر و ترقی :
سڑکوں اور خشکی وسمندری وسائل نقل وحمل کا اہتمام:
سرحدوں پر شہروں کی تعمیر فوجی اور تمدنی مراکز کے طور پر:
شہر بصرہ:
شہر کوفہ:
سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کا یہ اندیشہ کہ کہیں مسلمان عیش وعشرت کے دلدادہ نہ ہوجائیں:
فرمان فاروقی کہ ’’ان عمارات میں بھلائی ہے جو تمہیں حد اعتدال میں رکھیں اور اسراف تک نہ لے جائیں‘‘ کی مختصر توضیح:
فرمان فاروقی ’’سنت کو لازم پکڑو یقینا تمہیں حکومت ملے گی‘‘ کی مختصر توضیح:
شہر فسطاط:
لیبیا کا شہر ’’سرت‘‘:
مفتوحہ شہروں میں فوجی چھاؤنیاں:
ملک شام کی فوجی چھاؤنیاں : دمشق کی فوجی چھاؤنی:
حمص کی فوجی چھاؤنی:
قنسرین کی فوجی چھاؤنی:
فلسطین کی فوجی چھاؤنی:
اردن کی فوجی چھاؤنی:
اقتصادی بحران (عام الرمادہ) :
۱: آپ نے خود کو دوسروں کے لیے نمونہ بنا کر پیش کیا:
۲: ’’عام الرمادۃ‘‘ میں پناہ گزینوں کا کیمپ:
۳: صوبوں کے گورنروں سے تعاون کا مطالبہ:
۴: اللہ تعالیٰ سے مد دطلبی وفریاد رسی اور نماز استسقاء:
۵: قحط سالی کے موقع پر شرعی حد کے نفاذ پر پابندی:
۶: عام الرمادہ میں ادائیگی زکوٰۃ میں تاخیر کا جواز:
طاعون :
۱: حجاز و شام کی سرحد ’’سَرْغ‘‘ سے عمر رضی اللہ عنہ کا واپس لوٹنا:
۲: ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کی وفات:
۳۔ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کی وفات:
۴۔ عمر رضی اللہ عنہ کی شام روانگی اور وہاں کے معاملات کو منظم کرنا:
۵: طاعون زدہ زمین میں جانے اور نکلنے کا حکم:
چوتھی فصل وزارت خزانہ ووزارت عدل اور عہد فاروقی میں ان کی ترقی
٭ وزارت خزانہ ٭وزارت عدل
(۱) وزارتِ خزانہ
سیّدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت میں ملکی آمدنی کے ذرائع :
۱: زکوٰۃ:
۲۔ جزیہ:
تغلب کے نصاریٰ سے سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کا دوگنا صدقہ وصول کرنا:
معاہدۂ جزیہ کی شرائط اور اس کی ادائیگی کا وقت:
۳: خراج (لگان):
کیا خراجی زمین کے بارے میں فاروقی موقف سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف تھا؟
فاروقی عہد خلافت میں ’’خراج‘‘ کی تنفیذ کیسے ہوئی؟
خراج (لگان) والی زمین کی عدم تقسیم کے پیچھے کون سے بلند مقاصد اور امن وامان سے وابستہ مفادات پوشیدہ تھے؟
قرار داد کے اہم دعوتی آثار ونتائج:
روم وفارس کی افواج کو کھدیڑنے کے بعد ان کی در اندازی کے راستے کو بند کرنا:
مفتوحہ ممالک کے باشندوں کا تیزی سے اسلام قبول کرنا:
سرحدوں کی حفاظت کے لیے ملکی خزانے کو منظم کرنا:
۴۔ عشور (کسٹم آمدنی):
۵: فے اور مالِ غنیمت:
اسلامی بیت المال اور دواوین (رجسٹر ودفاتر) کا انتظام :
عہد فاروقی کے ملکی اخراجات
۱: زکوٰۃ کے اخراجات:
۲: جزیہ، خراج (لگان) اور عشور (کسٹم) کے اخراجات :
۳: اموالِ غنیمت کے مصارف (مدات):
۴: ملک کی اقتصادی ترقی سے متعلق چند فاروقی اقدامات:
(۲) محکمۂ عدل
قاضیوں کے نام عمر رضی اللہ عنہ کے چند اہم خطوط :
قاضیوں کی تقرری، ان کی تنخواہیں اور عدالتی دائرہ کار :
قاضی کے اوصاف اور اس کے فرائض
قاضی کے اوصاف:
قاضی کے فرائض:
عدالتی احکامات کے مصادر :
قاضی کن دلائل پر اعتماد کرے گا
۱: اقرار:
۲: گواہی:
۳: قسم:
۴: اثبات نسب کے جھگڑے میں قیافہ شناسی:
۵: قرائن:
۶: قاضی کا علم:
چند جرائم وبدعنوانیوں کے بارے میں عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی قانونی سزائیں
۱: حکومت کی جعلی مہر بنو الینا:
۲: ایک آدمی کوفہ میں اسلامی بیت المال سے چوری کرتا ہے:
۳: عام الرمادہ (قحط سالی کے سال) میں چوری کی سزا کا حکم:
۴: پاگل زانیہ عورت:
۵: ایک ذمی نے مسلمان عورت کے ساتھ زنا بالجبر کیا:
۶: کچھ عورتیں زنا پر مجبور کی گئیں:
۷: حرمت زنا سے عدم واقفیت کا حکم:
۸: ایک عورت نے عدت میں شادی کرلی، اسے اور اس کے شوہر کو اس کی حرمت کا علم نہ تھا:
۹: ایک خاوند کے ہوتے ہوئے منکوحہ نے خفیہ طریقے سے دوسرے آدمی سے شادی رچائی:
۱۰: مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کا ’’زنا‘‘ کے معاملہ میں متہم ہونا:
۱۱: اس عورت کا حکم جس نے شادی کے لیے خود کو اپنے غلام کے حوالے کیا:
۱۲: ایک عورت اپنے شوہر پر اپنی لونڈی سے زنا کی تہمت لگاتی ہے:
۱۳: طنز واشارہ میں تہمت لگانے پر حد تہمت کا نفاذ:
۱۴۔ عزت پر ڈاکا ڈالنے والے یہودی کا خون مباح ہے:
۱۵: محرماتِ الٰہیہ کا تقدس چاک کرنے والے مقتول کی کبھی دیت نہیں دی جائے گی:
۱۶: اگر اس میں صنعاء کے تمام لوگ شریک ہوتے تو میں سب کو قتل کرتا:
۱۷: جادوگر کی سزا قتل ہے:
۱۸: اپنی اولاد کے قاتل اور ذمی کے مسلمان قاتل کا کیا حکم ہے؟
۱۹: دیت اور قسامہ ایک ساتھ:
۲۰: اے اللہ میں نہ حاضر تھا، نہ حکم دیا، نہ راضی ہوں اور نہ واقعہ سن کر خوش ہوں:
۲۱: شراب نوشی کی حد اسّی (۸۰) کوڑے مقرر کرنا:
۲۲: شراب کی دکان نذرِ آتش کردینا:
۲۳: پاک دامن مسلمان خاتون کی طرح اس کا نکاح کردو:
۲۴: ایک آدمی اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہے اور اسے میراث سے محروم کردیتا ہے:
۲۵: حمل کی کم از کم اور زیادہ سے زیادہ مدت:
شخصی ملکیت پر پابندیاں لگانا تاکہ اس کے استعمال میں بے راہ روی نہ ہو:
آپ نے ایک مجلس کی تین طلاقوں کو تین شمار کیا:
نکاح متعہ کی حرمت:
عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی چند فقہی ترجیحات:
پانچویں فصل گورنران ریتسن کے ساتھ فاروقی طرز عمل
٭ملک کی ریاستیں ٭دور فاروقی میں والیان ریاست کی تقرری٭والیان ریاست کی نگرانی اور ان کا فاروقی محاسبہ
(۱) ملکی ریاستیں (صوبے)
مکہ مکرمہ:
مدینہ نبویہ:
طائف:
یمن:
بحرین:
مصر:
شام اور اس کی ریاستیں:
عراق اور فارس کی ریاستیں:
بصرہ:
کوفہ:
مدائن:
آذربائیجان:
(۲) دور فاروقی میں گورنران ریاست کی تقرری
گورنران ریاست کی تقرری کا فاروقی معیار اور اس کی لازمی شرائط
۱: قوت وطاقت اور امانت داری:
۲: تقرری میں علم کی اہمیت:
۳: تجربہ کاری اور بصیرت:
۴: دیہاتی اور شہری:
۵: رعایا پر شفقت ومہربانی:
۶: اپنے قرابت داروں میں سے کسی کو حاکم نہ بنانا:
۷: طالب عہدہ کو عہدہ نہ دینا:
۸: گورنروں کو تجارت کرنے کی ممانعت:
۹: افسران کی تقرری کے وقت ان کی جائداد کی پڑتال:
۱۰: افسران کی تقرری کے وقت چند شرائط کی پابندی کا معاہدہ:
۱۱: والیان ریاست کے انتخاب اور ان کی تقرری کے لیے مشورہ:
۱۲: گورنروں کی تقرری سے پہلے ان کا امتحان لینا:
۱۳: مقامی لوگوں کو گورنر بنانا:
۱۴: قرار داد خلافت:
۱۵: مسلمانوں کے معاملات میں نصاریٰ سے عدم تعاون:
سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کے گورنران ریاست کی چند اہم صفات وخصوصیات
۱: زہد:
۲: تواضع:
۳: ورع:
۴: سابق گورنروں کا احترام:
گورنروں کے حقوق
۱: غیر معصیت کے کاموں میں گورنروں کی اطاعت:
۲: گورنروں کے لیے خیر خواہی:
۳: والیان ریاست تک سچی خبریں پہنچانا:
۴: گورنر کے مؤقف کی تائید کرنا:
۵: امیر کو اجتہاد کا مکمل اختیار ہے:
۶: معزولی کے بعد ان کی عزت واحترام:
۷: ان کے مادی حقوق:
۸: عمال اور گورنروں کی بیماری کے وقت ان کا علاج کرانا:
گورنر اور ان کی ذمہ داریاں
۱: اقامت دین:
۲: رعایا کے لیے امن وسکون کو یقینی بنانا:
۳: جہاد فی سبیل اللہ:
۴: عوام کو معاشی خوشحالی فراہم کرنے کی جدوجہد:
۵: افسران وملازمین کی تقرری:
۶: ذمیوں کے حقوق کی رعایت:
۷: دانشوران قوم سے مشورہ طلبی اور ان کی عزت و توقیر:
۸: ریاست کے تعمیراتی منصوبوں پر توجہ:
۹: باشندگان ریاست کے معاشرتی احوال وظروف کی رعایت:
۱۰: عربی اور غیر عربی میں عدم امتیاز:
شعبہ ترجمہ اور گورنران کے اوقات عمل
شعبہ ترجمہ:
گورنران کے اوقات عمل:
(۳) والیان ریاست کی نگرانی اور ان کا محاسبہ
والیان ریاست کی نگرانی:
۱: والیان ر یاست دن کے وقت مدینہ میں داخل ہوں:
۲: والیان ریاست سے وفود بھیجنے کا مطالبہ:
۳: ڈاک خانے کے خطوط و رسائل:
۴: محمد بن مسلمہ رضی اللہ عنہ مفتش عام (انسپکٹر جنرل) کی حیثیت سے:
۵: حج کا موسم:
۶: اسلامی ر یاستوں کا تحقیقاتی دورہ:
۷: سرکاری دستاویزات اور فائلوں کی حفاظت:
والیان ریاست کے بارے میں رعایا کی شکایتیں:
۱: سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے خلاف اہل کوفہ کی شکایت:
۲: مصر کے گورنر عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے خلاف شکایات:
۳: بصرہ کے گورنر ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کے خلاف شکایات:
۴: سعید بن عامر رضی اللہ عنہ کے خلاف حمص والوں کی شکایت:
۵: رعایا کے ایک فرد کے ساتھ حقارت واستہزاء کی وجہ سے گورنر کی معزولی:
عہد فاروقی میں والیان ریاست کو دی جانے والی سزاؤں کی نوعیت
۱: غلطی کرنے کی صورت میں امراء و گورنران سے بدلہ دلانا:
۳: غلطی کرنے کی صورت میں والی کو معزول کرنا:
۳: والیان ریاست کے گھروں کے کچھ حصوں کو گرا دینا:
۴: تادیبی کارروائی میں مارنا پیٹنا:
۶: والیان ریاست کا مال تقسیم کر لینا:
۷: زبانی اور تحریری ڈانٹ:
خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی معزولی کا واقعہ
۱: پہلی معزولی:
۲: دوسری معزولی:
۳: سیّدناخالد رضی اللہ عنہ کی معزولی کے اسباب کا اجمالی بیان وبعض فوائد:
۴: سیّدناخالد بن ولید رضی اللہ عنہ کی وفات اور بستر مرگ پر فاروقی عظمت کا اعتراف:
چھٹی فصل عہد فاروقی میں عراق ومشرق کی فتوحات
٭عراق ومشرق کی فتوحات کا دوسرا مرحلہ ٭معرکہ قادسیہ٭معرکہ نہاوند(فتح الفتوح)٭بلاد عجم میں فتوحات٭دروس وعبر اور فوائد
(۱) عراق ومشرق کی فتوحات کا دوسرا مرحلہ
ابوعبید ثقفی رحمہ اللہ کی امارت میں عراق کی جنگ:
نمارق، سقاطیہ اور باروسما کے معرکے
۱: معرکہ نمارق ۱۳ ہجری:
۲: کسکر میں معرکہ سقاطیہ:
۳: معرکہ باروسما ۱۳ہجری:
معرکہ جسر ۱۳ہجری:
معرکہ جسر کے اہم دروس و عبر اور فوائد
سچا خواب:
دو غلطیاں ہزیمت کا سبب بنیں:
میدانی قیادت کی اہمیت:
سیّدنامثنی رضی اللہ عنہ اپنے لشکر میں عزم وحوصلے کی روح پھونکتے ہیں:
ہزیمت کی خبر سننے کے بعد سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کا موقف:
معرکہ بویب ۱۳ہجری:
۱: معرکہ ختم ہونے کے بعد جنگی کانفرنس:
۲: واپسی کا راستہ کاٹ دینے پر مثنی رضی اللہ عنہ کی ندامت:
۳: مثنی رضی اللہ عنہ کو فوجی نفسیات کا علم ہونا:
۴: مجاہدین کی عورتوں کا قابل تحسین موقف:
۵: شکست خوردہ فوجی دستوں کا تعاقب:
بازاروں پر چھاپہ مار حملے:
اسلامی فتوحات پر ایرانیوں کا رد عمل:
مثنی رضی اللہ عنہ کے نام فاروقی مشورے اور ہدایات:
(۲) معرکہ قادسیہ
جنگ عراق کے لیے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کی امارت:
۱: سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کی وصیت:
۲: دوسری وصیت:
مذکورہ فاروقی نصیحت میں چند عبرت آموز باتیں:
۳: عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا خطبہ:
۴: سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ عراق میں اور مثنی رضی اللہ عنہ کی وفات:
۵: سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کی عراق روانگی اور عمر رضی اللہ عنہ کی نصیحت:
۶: ارتداد سے سچی توبہ کرنے والوں سے استعانت:
۷: امیرالمومنین کی طرف سے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے نام خط:
۸: سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کی نگاہ میں فتح ونصرت کے معنوی اسباب:
۹: سعد رضی اللہ عنہ کا قادسیہ کے جغرافیائی محل وقوع اور وہاں کے حالات سے امیرالمومنین کو آگاہ کرنا اور سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کا جوابی خط:
سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے نام شاہان فارس سے مناظرہ کے لیے وفد روانہ کرنے کا حکم:
رستم کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ وفد بھیجتے ہیں:
جنگ کی تیاری:
اذان سن کر رستم کی گھبراہٹ:
اسلامی لشکر کا حوصلہ بلند کرنا
یوم ارماث:
رستم اپنی فوج کے ایک حصہ کو حملہ کرنے کا حکم دیتا ہے:
الف: سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ بنو اسد کو بنو بجیلہ کی مدد کا حکم دیتے ہیں:
ب: امیر لشکر سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کاہاتھیوں سے چھٹکارا کے لیے بنو تمیم سے استفسار:
ج: طلیحہ بن خویلد کا بہادرانہ موقف:
د: یوم ارماث کے موقع پر عمرو بن شناس اسدی کے اشعار:
ھ: جنگ کا ہسپتال:
و: خنساء بنت عمرو رضی اللہ عنہا پر سکون رات میں اپنے بیٹوں کو جنگ پر ابھارتی ہیں:
ز: قبیلہ نخع کی ایک خاتون اپنے بیٹوں کو جنگ میں شرکت کے لیے حوصلہ افزائی کرتی ہے:
یوم اغواث:
الف: قعقاع بن عمرو رضی اللہ عنہ کے بہادرانہ مواقف:
ب: علباء بن جحش عجلی کی انتڑی معرکہ میں پیٹ سے باہر آگئی:
ج: اَعرف بن اعلم عقیلی:
د: خنساء رضی اللہ عنہا کے چاروں بیٹوں کا فداکارانہ موقف:
س: فارسی فوج کے خلاف قعقاع بن عمرو رضی اللہ عنہ کی ایک مؤثر چال:
ش: ابو محجن ثقفی رضی اللہ عنہ معرکہ میں:
ص: لیلۃ السواد (سیاہ رات) کے نصف آخر میں قعقاع رضی اللہ عنہ کی جدید منصوبہ سازی:
۳: یوم عماس:
الف: عمرو بن معدیکرب کی بہادری:
ب: طلیحہ بن خویلد اسدی:
ج: قیس بن مکشوح:
د: یوم اعماس کے موقع پر کہے جانے والے بعض اشعار:
س: لیلۃ الہریر:
۴: یوم القادسیہ:
الف: فارسی فوج کے کمانڈر جنرل رستم کا قتل:
ب: معرکہ کا اختتام:
ج: شکست خوردہ فوج کے باقی ماندہ افراد کو دوڑانا:
س: فتح کی بشارتیں عمر رضی اللہ عنہ تک پہنچتی ہیں:
جنگ قادسیہ کے دروس، مواعظ اور فوائد
۱: معرکۂ قادسیہ کی تاریخ اور مستقبل کی فتوحات میں اس کی تاثیر:
۲: فتح قادسیہ کے بعد فاروقی خطبہ:
۳: مسلمانوں کے نزدیک وفاداری اور عدل پروری میں کوئی رخصت نہیں:
خطبہ فاروقی میں عبرت وموعظت کی باتیں:
۴: معرکہ قادسیہ میں ملنے والے خمس کو سیّدناعمر رضی اللہ عنہ نے مجاہدین میں لوٹا دیا اور نمایاں کارنامے انجام دینے والوں کو بہترین بدلے سے نوازا:
۵: سیّدناعمر رضی اللہ عنہ زہرہ بن حویہ کا اعتماد بحال کرواتے ہیں:
۶: مؤذن کی شہادت اور اذان دینے کے لیے مسلمانوں کا باہمی مسابقہ:
۷: معرکہ قادسیہ میں مسلمانوں کی عسکری و فوجی حکمت عملی:
۸: معرکہ قادسیہ کی مناسبت سے چند اشعار:
فتح مدائن:
آیئے اب عبرت کی نگاہوں سے فتح مدائن کا مطالعہ کریں
۱: اللہ کے نیک بندوں کے ساتھ تائید ومددالٰہی :
۲: مظلم ساباط میں سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کی تشریف آوری اور آیت قرآنی کی تلاوت:
۳: دریائے دجلہ عبور کرنے سے متعلق سعد رضی اللہ عنہ اور ان کی فوج کا باہمی مشورہ:
دریائے دجلہ کو عبور کرنا اور فتح مدائن:
۵: مسلمان دریا عبور کرتے ہیں:
۶: مسلمانوں کی امانت و دیانت کے چند بے نظیر نمونے:
معرکہ جلولاء:
الف: ہماری فوج نے اپنے کارناموں سے ہماری زبانیں کھول دی ہیں:
ب: جلولاء کے مال غنیمت سے متعلق سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کا موقف:
فتح رامہرمز:
فتح تستر:
نماز کے بدلے مجھے دنیا اور اس کی کوئی چیز پسند نہیں:
براء بن مالک رضی اللہ عنہ کو عظمت وشرف کا تمغہ:
امیرالمومنین سیّدناعمر بن خطاب رضی اللہ عنہ اور ہرمزان کے درمیان گفتگو:
جندی سابور کی فتح:
نعمان بن مقرن رضی اللہ عنہ اور شہر کسکر:
(۳) معرکہ نہاوند (فتح الفتوح)
پہلا دستہ:
دوسرا دستہ:
تیسرا دستہ:
سپہ سالار کی شہادت کے وقت دیگر قائدین کی نامزدگی:
الف: جنگ چھیڑنے سے پہلے معائنہ کاروں کا وفد بھیجنا:
ب: دشمن کو بھٹکانے کی جنگی حکمت عملی:
ج: حملہ کے لیے مناسب وقت کا انتخاب:
(۴) مشرق میں فتوحات کے دروازے کھل جانا
ہمدان پر دوسری فتح ۲۲ھ میں:
فتح رَے ۲۲ھ:
قومیس اور جرجان کی فتح ۲۲ھ:
فتح آذربائیجان ۲۲ھ:
فتح باب ۲۲ ھ:
ترکوں سے پہلا معرکہ:
معرکۂ خراسان ۲۲ ھ:
فتح اصطخر۲۳ھ:
’’فسا‘‘ اور ’’دارابجرد‘‘ کی فتح ۲۳ ہجری:
فتح کرمان و سجستان ۲۳ ہجری:
فتح مکران ۲۳ہجری:
کردوں سے جنگ:
(۵) فتوحات عراق و مشرق سے مستنبط ہونے والے دروس وعبر اور فوائد
مجاہدین اسلام کے دلوں میں قرآنی آیات واحادیث نبویہ کی تاثیر:
جہاد فی سبیل اللہ کے بعض مفید نتائج:
فتوحات عراق وبلاد مشرق میں اللہ کی سنتوں کا ظہور
۱: اسباب ووسائل کا استعمال:
۲: تدافع (ایک گروہ کے ذریعہ سے دوسرے گروہ کو ہٹانے) کا قانون الٰہی :
۳: ابتلاء وآزمائش کا قانون الٰہی :
۴: ظلم اور ظالموں کے بارے میں قانون الٰہی:
۵: خوشحالوں اور عیش پرستوں کے بارے میں قانون الٰہی:
۶: سرکشی اور سرکشوں کے بارے میں قانون الٰہی:
۷: بتدریج اعمال کی انجام دہی کا قانون الٰہی :
۸: افکار واخلاق میں تبدیلی برپا کرنے کی سنت الٰہی :
۹: گناہوں اور بد اعمالیوں کے بارے میں سنت الٰہی:
احنف بن قیس تاریخ کا دھارا موڑتے ہیں:
ساتویں فصل فتوحات شام،مصر اور لیبا
(۱) فتوحات شام
خالد بن ولید اور ابوعبیدہ رضی اللہ عنہما کے درمیان گفتگو:
عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی طرف سے ابوعبیدہ اور معاذ رضی اللہ عنہما کے مشترکہ خط کا جواب:
فتح دمشق
۱: طرفین کی افواج :
۲: دمشق کا محل وقوع اور ماحول:
۳: رفتار جنگ:
فتح دمشق کے اہم دروس و عبر اور فوائد
فتح دمشق بذریعہ صلح یا جنگ؟
فتح دمشق کا تاریخی تعین:
بعض جنگی اصولوں کا عملی نفاذ:
فتح دمشق سے متعلق بعض اشعار:
فتح دمشق کے بعد:
معرکہ ’’فحل‘‘:
جنگ فحل کے موقع پر قعقاع بن عمرو رضی اللہ عنہ کا شعری کلام:
فتح بیسان وطبریہ:
معرکہ حمص ۱۵ ہجری:
معرکہ قنسرین ۱۵ ہجری:
معرکہ قیساریہ ۱۵ ہجری:
بیت المقدس کی فتح ۱۶ ہجری
۱: مشاغلہ (الجھانا):
۲: استسلام (خودسپردگی):
۳: بیت المقدس کا محاصرہ کس نے کیا؟ روایات کا اختلاف اور تحقیق کا نتیجہ:
۴: معاہدہ نامہ:
اہم دروس و عبر اور فوائد
الف: واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ کا فدائی موقف:
ب: معرکۂ فحل سے کچھ پہلے رومیوں کے پاس معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کی سفارت:
ج: فتح قیساریہ میں عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کا موقف:
د: معرکہ مرج الصفر میں ام حکیم بنت حارث بن ہشام رضی اللہ عنہا :
ھ: شاہ روم قیصر کا الوداعی سلام، شام والوں کے نام:
و: اللہ نے تمہیں اسلام کے ذریعہ سے عزت دی ہے:
ز: شام پہنچنے کے بعد باب جابیہ پر خطبہ:
ح: اے ابوعبیدہ! تمہارے علاوہ ہم سب کو دنیا نے بدل دیا:
ط: معاہدۂ بیت المقدس سے متعلق چند باتیں:
ي: سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کا مسجد اقصیٰ میں نماز پڑھنا:
حمص پر قابض ہونے کے لیے رومیوں کی دوبارہ کوشش:
ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کی امداد رسی کے لیے عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی انوکھی جنگی تدبیر:
فتح جزیرہ ۱۷ ہجری:
(۲) فتوحات مصر ولیبیا
اسلامی فتوحات کا رخ مصر کی جانب
۱: فتح فرما:
۲: فتح بلبیس:
۳: معرکہ ام دنین:
۴: معرکہ قلعہ بابلیون:
فتح اسکندریہ:
فتح برقہ وطرابلس:
عبادہ بن صامت انصاری رضی اللہ عنہ کی سفارت:
فتوحات مصر میں جنگی فنون:
سیّدناعمر فاروق رضی اللہ عنہ کو فتح کی بشارت:
عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور ایفائے عہد:
عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما :
امیرالمومنین رضی اللہ عنہ کے لیے مصر میں رہائش گاہ:
کیا اسکندریہ کا کتب خانہ مسلمانوں نے نذر آتش کیا؟
پادری بنیامین سے عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کی ملاقات:
(۴) دور فاروقی کی فتوحات کے اہم دروس و عبر اور فوائد
اسلامی فتح کا مزاج:
فوجی قائدین کے انتخاب کا فاروقی منشور:
سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کے خطوط میں اللہ تعالیٰ، قائدین لشکر اور افواج کے حقوق کا ذکر
اللہ تعالیٰ کے حقوق:
قائد کے حقوق:
فوج کے حقوق:
ملکی سرحدوں کی حفاظت کا اہتمام:
سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کے بین الاقوامی تعلقات:
فاروقی فتوحات کے چند اہم نتائج:
(۵) سیّدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی زندگی کے آخری ایام
فتنوں سے متعلق سیّدناعمر اور حذیفہ رضی اللہ عنہما کے درمیان گفتگو:
۱: ۲۳ ھ میں زندگی کے آخری حج سے واپسی پر دعا:
۲: شوق شہادت:
۳: عوف بن مالک اشجعی رضی اللہ عنہ کا خواب:
۴: سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کی وفات سے متعلق ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کا خواب:
۵: مدینہ میں سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کی زندگی کا آخری خطبہ جمعہ:
۶: زخمی ہونے سے قبل سیّدناعمر اور حذیفہ رضی اللہ عنہما کی ملاقات:
۷: مدینہ میں جنگی غلاموں کی رہائش پر فاروقی پابندی:
سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کی شہادت اور جدید قیادت کے لیے مجلس شوریٰ
سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کی شہادت:
اپنے بعد انتخاب خلیفہ کے لیے جدت طرازی:
الف: مجلس شوریٰ کے اراکین اور ان کے نام:
ب: خلیفہ کے انتخاب کا طریقہ:
ج: انتخاب اور مشاورت کی مدت:
د: خلیفہ کے انتخاب کے لیے کتنے ووٹ کافی ہیں:
ھ: اختلاف کے وقت فیصل کون ہو؟
و: پاک طینت و تقویٰ شعار جماعت کے ذریعہ سے انتخابی کارروائی کی نگرانی اور ہنگامہ آرائی پر قدغن:
اپنے بعد کے خلیفہ کے لیے سیّدناعمر رضی اللہ عنہ کی وصیت:
۱: مذہبی پہلو:
۲: سیاسی پہلو:
۳: فوجی پہلو:
۴: مالی واقتصادی پہلو:
۵: معاشرتی پہلو:
زندگی کے آخری لمحات:
۱: تاریخ وفات اور زندگی کے سال:
۲: غسل، نماز جنازہ اور تدفین:
۳: نماز جنازہ کس نے پڑھائی؟
۴: تدفین:
۵: عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے بارے میں سیّدناعلی رضی اللہ عنہ کا فرمان:
۶: مسلمانوں پر آپ کی شہادت کے اثرات:
اہم دروس و عبر اور فوائد
۱: کافروں کے دلوں میں مومنوں کے خلاف عداوت وحسد کی آگ سے آگاہی:
۲: عاجزی و فروتنی اور خوف وخشیت الٰہی عمر رضی اللہ عنہ کا امتیازی وصف:
۳: سیّدناعمر فاروق رضی اللہ عنہ کی تواضع اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا ایثار:
۴: بستر مرگ پر بھی بھلائی کا حکم دیتے اور برائیوں سے روکتے رہے:
۵: منہ پر تعریف کرنے کا جواز بشرطیکہ موصوف کے فتنے میں واقع ہونے کا اندیشہ نہ ہو:
۶: عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے واقعہ شہادت کے بارے میں کعب احبار کے موقف کی حقیقت:
۷: صحابہ اور اسلام کی طرف سے مدح و منقبت اور تعزیتی کلمات:
۸: عمر رضی اللہ عنہ کی مدح سرائی دور حاضر کے علماء وادباء کی زبانی:
۹: عمر رضی اللہ عنہ کے بارے میں بعض مستشرقین کے اقوال:
۱۰: سیّدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی وفات پر مرثیہ کے چند اشعار:
مراجع ومصادر
کتاب کی معلومات
×
Book Name
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے
Writer
ڈاکٹر علی محمد، محمد الصلابی
Publisher
الفرقان ٹرسٹ، خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ، پاکستان
Publish Year
Translator
Volume
Number of Pages
823
Introduction