Maktaba Wahhabi

115 - 131
بنایا۔ اور سلام ہے مجھ پر جس دن میں پیدا ہوا، اورجس دن میں مروں گا اورجس دن میں زندہ(کرکے) اٹھایا جاؤں گا۔ یہ ہے عیسٰی ابن مریم، (یہی ہے) حق کی بات جس میں و ہ لوگ شک کرتے ہیں۔‘‘[1] تو نجاشی سمیت تمام اہل دربار پر ایسی رقت طاری ہوئی کہ اُن کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ دیگر راویانِ تفسیر و حدیث نے یہ بیان کیا ہے کہ جب حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ہمراہ حبشہ سے آئے تو ستر افراد پر مشتمل ایک وفد بھی ان کے ہمراہ تھا جسے نجاشی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا تھا۔ انھوں نے اونی کپڑے پہن رکھے تھے۔ ان میں باسٹھ افراد حبشہ کے رہنے والے تھے اور آٹھ شام کے باشندے تھے۔ شام کے باشندے یہ تھے: بحیرا راہب۔ ابرہہ۔ ادریس۔ اشرف۔ تمام ۔ قُثیم۔ درید۔ اور ایمن۔‘‘ [2] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں سورۂ یٰس پڑھ کر سنائی۔ جب اُنھوں نے قرآنی آیات سنیں تو رو دیے اور ایمان لے آئے اور عرض کیا: ’’یہ کلام اس کلام سے کتنا ملتا ہے جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر نازل ہوتا تھا۔‘‘ اس پر یہ آیت نازل ہوئی: ﴿ لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِلَّذِينَ آمَنُوا الْيَهُودَ وَالَّذِينَ أَشْرَكُوا وَلَتَجِدَنَّ أَقْرَبَهُمْ مَوَدَّةً لِلَّذِينَ آمَنُوا الَّذِينَ قَالُوا إِنَّا نَصَارَى ذَلِكَ بِأَنَّ مِنْهُمْ قِسِّيسِينَ وَرُهْبَانًا وَأَنَّهُمْ لَا يَسْتَكْبِرُونَ﴾
Flag Counter