Maktaba Wahhabi

35 - 90
دے دینا۔‘‘ جیسا کہ معلوم ہے ، کہ آٹھ باتوں کے جاننے سے کوئی شخص عالم وفاضل نہیں بن جاتا، لیکن اس کے باوجود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے وفدِ عبدالقیس کو حکم دیا ، کہ وہ اپنی قوم کے پاس پہنچ کر انہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہوئی باتوں کی خبر دیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس حکم سے معلوم ہوتا ہے ، کہ ایسا کرنا ان پر لازم تھا اور اسی طرح ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے ، کہ دین کی جو بات بھی وہ سنے یا سیکھے ، اس کو دوسروں تک پہنچا دے۔ امام بخاری نے اپنی کتاب الجامع الصحیح میں ایک مقام پر اس حدیث کا درج ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [بَابُ وُصَاۃِ النَّبِيِّ صلي اللّٰه عليه وسلم وَفُوْدَ الْعَرَبِ أَنْ یُبَلِّغُوْا مَنْ وَرَائَ ھُمْ ، قَالَہُ مَالِکُ ابْنُ الْحُوَیْرَثِ رضی اللّٰه عنہ ۔] [1] [نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفودِ عرب کو اپنے پچھلوں کو [ دین] پہنچانے کی وصیت کے سلسلے میں باب، مالک بن الحویرث رضی اللہ عنہ نے اس بات کو بیان کیا۔] امام نووی نے مسلم شریف کی روایت کردہ حدیث پر درج ذیل عنوان قائم کیا ہے: [بَابُ الْأَمْرِ بِالْإِیْمَانِ بِاللّٰہِ تَعَالیٰ وَرَسُوْلِہِ صلي اللّٰه عليه وسلم وَشَرَائِعِ الدِّیْنِ،وَالدُّعَائِ إِلَیْہِ،وَالسُّؤالِ عَنْہُ،وَتَبْلِیْغِہِمَنْ لَمْ یَبْلُغْہُ] [2] [اللہ تعالیٰ، ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور احکام دین پر ایمان لانے کے متعلق حکم اور ان [باتوں ] کی طرف دعوت دینے، ان کے بارے میں پوچھنے اور جن تک یہ [باتیں ] نہ پہنچی ہوئی ہوں ، ان تک پہنچانے کے متعلق باب۔]
Flag Counter