Maktaba Wahhabi

74 - 90
’’فَلْیُبَلِّغْ الشُّاھِدُ الْغَائِبَ ، فَرُبَّ مُبَلَّغ أَوْعَی مِنْ سَامِعٍ۔‘‘[1] [موجود شخص غیر موجود شخص تک [میرا یہ پیغام] پہنچا دے۔ جن تک بات پہنچائی جاتی ہے ، ان میں کتنے ہی [خود] سننے والوں سے بات کو زیادہ اچھی طرح سمجھتے ہیں ۔] تمام اُمت پر ، خواہ وہ حکمران ہوں یا علماء یاتاجر یا کچھ اور ،ان سب پر لازم ہے ، کہ وہ اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کو لوگوں تک پہنچائیں اور واضح انداز میں مختلف زبانوں میں لوگوں کے روبرو ان کو بیان کر یں ۔ ان کی ذمہ داری ہے ، کہ وہ اسلام کی خوبیوں ، حکمتوں ، برکتوں اور حقیقت کو کھول کھول کر واضح کریں ، تاکہ دین اسلام کے دشمن ، اس سے بے خبر لوگ، اور اس دین میں رغبت رکھنے والے، غرضیکہہر قسم کے لوگ ان باتوں سے آگاہ ہو جائیں ۔ واللّٰہ ولي التوفیق۔ [2] ۵۔ ڈاکٹر علی عبدالحلیم محمود کا قول: انہوں نے تحریر کیا ہے ، کہ ہر کلمہ گو مسلمان پر فرض ہے ، کہ وہ یقین و اعتماد کے ساتھ دعوت إلی اللہ دے اوریہی اس کی راہ ہے۔ اس کے سوا اس کی کوئی راہ نہیں {قُلْ ھٰذِہٖ سَبِیْليْٓ أَدْعُوْٓا اِلَی اللّٰہِ عَلٰی بَصِیْرَۃٍ أَنَا وَ مَنِ اتَّبَعَنِيْ}[3] [آپ کہہ دیجیے یہ میری راہ ہے۔ میں اور میری اتباع کرنے والے پورے یقین اور اعتماد کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دے رہے ہیں ۔] 
Flag Counter