Maktaba Wahhabi

41 - 90
مذکورہ بالا دونوں حدیثوں سے معلوم ہونے والی باتوں میں سے دو باتیں درج ذیل ہیں : ۱۔ ان حدیثوں میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تبلیغ کے لیے یہ شرط عائد نہیں کی ، کہ مبلّغ نے احادیث کا ایک بڑا ذخیرہ حاصل کر رکھا ہو ، بلکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، یعنی [ کوئی ایک حدیث] یا [کچھ بھی] سن رکھا ہو۔ امام ابن حبان نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث پر درج ذیل عنوان تحریر کیاہے: [ذِکْرُ إِثْبَاتِ نَضَارَۃِ الْوَجْہِ فِي الْقِیَامَۃِ مَنْ بَلَّغ لِلْمُصْطَفَی صلي اللّٰه عليه وسلم سُنَّۃً صَحِیْحَۃً کَمَا سَمِعَھَا۔] [1] [مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی ایک سنت صحیحہ کو جیسے سنے، ویسے پہنچانے والے کے لیے [روزِ] قیامت چہرے کی ترو تازگی کے ثبوت کا ذکر] اور حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کی حدیث پر انہوں نے یہ عنوان لکھا ہے: [ذِکْرُ رَحْمَۃِ اللّٰہِ جَلَّ وَعَلَا مَنْ بَلَّغ أُمَّۃَ الْمُصْطفٰی حَدِیْثًا صَحِیْحاً عَنْہُ۔] [2] [اُمت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم تک ایک صحیح حدیث پہنچانے والے پر اللہ عزوجل کی رحمت کا ذکر] علامہ مبارکپوری نے شرح حدیث میں تحریر کیا ہے: ظاہری معنی یہ ہے ، کہ جس نے مجھ سے یا میرے صحابہ سے میری احادیث میں سے ایک حدیث کو سنا اور آگے
Flag Counter