Maktaba Wahhabi

53 - 90
ہیں :’’اس مقام پر وعید سنائی گئی ہے اور ڈرایا گیا ہے۔ اس طرح انہوں نے اپنی قوم کو ترغیب وترہیب سے دعوت دی ۔‘‘[1] سیّدقطب ارشادِ باری تعالیٰ {فَلَمَّا قُضِيَ وَلَّوا إِلیٰ قَوْمِھِمْ مُنْذِرِیْنَ}[2] کی تفسیر میں تحریر کرتے ہیں : اس میں اس اثر کی تصویر کشی کی گئی ہے ، جو کہ توجہ سے قرآن حکیم سننے کی وجہ سے ان کے دلوں پر نقش ہو گیا تھا۔ انہوں نے مجلس کے اختتام تک خوب توجہ سے قرآن کریم کو سنا۔ تلاوت کے ختم ہوتے ہی وہ بھاگم بھاگ اپنی قوم کی طرف روانہ ہوئے، تب ان کے دل و دماغ میں جو چیز جاگزیں ہو چکی تھی، وہ نہ تو اس کو چھپا سکتے تھے اور نہ ہی اس کے اظہار و ابلاغ میں کسی قسم کی کوتاہی کر سکتے تھے۔ ان کے شعور و احساس میں ایک ایسی مؤثر ، قوی اور غالب قوت سما چکی تھی ، جو انہیں اس بات پر مجبور کر رہی تھی ، کہ وہ حرکت میں آجائیں اور کوشش اور اہتمام سے اس کو دوسروں تک منتقل کریں ۔ چنانچہ وہ اپنی قوم کے پاس پہنچتے ہی پکار اُٹھے: {قَالُوْا یَاقَوْمَنَا إِِنَّا سَمِعْنَا کِتَابًا أُنْزِلَ مِنْ بَعْدِ مُوْسٰی مُصَدِّقًا لِّمَا بَیْنَ یَدَیْہِ یَہْدِیْ إِِلَی الْحَقِّ وَإِِلٰی طَرِیقٍ مُّسْتَقِیْمٍ ۔} [3] [انہوں نے کہا:’’اے ہماری قوم! ہم نے موسیٰ۔ علیہ السلام ۔ کے بعد نازل شدہ کتاب سنی ہے ، جو پہلی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے ، وہ حق اور صراطِ مستقیم کی طرف راہ نمائی کرتی ہے۔] گفتگو کا ماحاصل یہ ہے ، کہ قرآن کریم سننے اور اس پر ایمان لانے کے فوراً بعد
Flag Counter