Maktaba Wahhabi

104 - 112
اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار نہ کرے، اس کے فلاح پانے کی کوئی سبیل نہیں، اور جس نے ان کا تقویٰ اختیار کیا، اس نے فلاح اور کامیابی کو حاصل کرلیا۔ [1] ب: اللہ عزوجل نے فرمایا: {فَاتَّقُو اللّٰہَ یَا أُوْلِي الْأَلْبَابِ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ} [2] [اے عقل مندو! اللہ تعالیٰ کا تقویٰ اختیار کرو، تاکہ تم فلاح پاؤ۔] علامہ راغب اصفہانی کے بیان کے مطابق فلاح سے مراد مقصود کا پانا ہے۔ اور اس کی دو اقسام ہیں: دنیوی اور اخروی۔ دنیوی فلاح سے مراد ایسی سعادتوں کا پانا ہے، جن کے ساتھ دنیوی زندگی خوش گوار ہوجائے، اور وہ بقا، تونگری اور عزت ہیں۔ اخروی فلاح چار چیزیں ہیں: فنا کے بغیر بقا، فقیری کے بغیر تونگری، ذلت کے بغیر عزت اور جہل کے بغیر علم [3] اے اللہ کریم! ہمیں فلاح دنیوی اور اخروی سے محروم نہ فرمانا اور ہمیں متقیوں میں شامل فرمانا۔ آمین یا حي یاقیوم۔ (۱۹) اولاد کی حفاظت تقویٰ کی خیر و برکت صرف متقیوں تک ہی محدود نہیں رہتی، بلکہ اللہ کریم اس کی بدولت ان کی اولاد کی بھی حفاظت فرماتے ہیں۔ ربّ ذوالجلال نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter