Maktaba Wahhabi

103 - 112
ط: اللہ جل جلالہ نے فرمایا: {إِِنَّ الْمُتَّقِیْنَ فِیْ جَنّٰتٍ وَّنَہَرٍ ۔ فِیْ مَقْعَدِ صِدْقٍ عِنْدَ مَلِیکٍ مُّقْتَدِرٍ} [1] [بلاشبہ متقی لوگ باغوں اور نہروں میں ہوں گے، قدرت والے بادشاہ کے پاس صدق و صفا کی مجلس میں۔] ي: اللہ عزوجل نے فرمایا: {إِِنَّ الْمُتَّقِیْنَ فِيْ ظِلَالٍ وَّعُیُوْنٍ ۔ وَّفَوَاکِہَ مِمَّا یَشْتَہُوْنَ۔کُلُوْا وَاشْرَبُوْا ہَنِیئًا بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ ۔ إِِنَّا کَذٰلِکَ نَجْزِي الْمُحْسِنِیْنَ} [2] [ بے شک متقی لوگ سایوں اور چشموں میں ہوں گے اور انہیں اپنی خواہش کے مطابق پھل ملا کریں گے۔ (ان سے کہا جائے گا) تم دنیا میں جو نیک اعمال کرتے تھے، ان کے بدلے میں مزے سے کھاؤ اور پیو۔ بلاشبہ ہم نیکی کرنے والوں کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں۔] اے اللہ کریم ہم ناکاروں کو بھی متقی بنادیجئے اور اپنی رحمت سے جنتوں کے وارثوں میں شامل فرمادیجئے۔ آمین یاحي یاقیوم۔ (۱۸) حصول فلاح تقویٰ کے عظیم المرتبت ثمرات میں سے ایک یہ ہے، کہ اللہ تعالیٰ نے اس کو فلاح کے حصول کا ذریعہ بنایا ہے۔ اس بارے میں دو دلائل درج ذیل ہیں: ا: {وَاتَّقُواللّٰہَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ} [3] [ اور تقویٰ الٰہی اختیار کرو ،تاکہ تم فلاح پالو۔] شیخ سعدی نے اپنی تفسیر میں تحریر کیا ہے: یہ ہے وہ نیکی، جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔ اور وہ اللہ تعالیٰ کے اوامر کو بجالا کر اور منہیات کو چھوڑ کر ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے تقویٰ کو اختیار کرنا ہے۔ جو شخص
Flag Counter