Maktaba Wahhabi

109 - 112
ہونے کے بعد کمزور اولاد کا حفاظت الٰہیہ میں آنا۔ اگر تقویٰ کے یہ سب فوائد اور منافع انسان کی نگاہوں کے سامنے رہیں،[1] تو وہ کیونکر تقویٰ سے منہ موڑ کر کسی اور چیز کی طرف متوجہ ہو گا؟ جو شخص تقویٰ کے فیوض و برکات کو جاننا ، سمجھنا اور یاد رکھنا چاہے ، وہ کثرت اور توجہ سے قرآن و سنت کا مطالعہ جاری رکھے، کیونکہ ان دونوں میں اس بارے میں بہت کچھ موجود ہے۔ (۳) اللہ تعالیٰ اور تقدیر پر ایمان انسان کو متقی بنانے والی باتوں میں سے ایک یہ بھی ہے ، کہ وہ اللہ تعالیٰ اور تقدیر پر ایمان لائے۔ اس کی بدولت وہ اللہ تعالیٰ ، ان کے جودوکرم ، فضل و احسان ، قدرت و جبروت، ان کے شدید غضب اور سنگین عذابوں سے آگاہ ہو گا۔ اور یہ سب کچھ اس کو اللہ تعالیٰ کے اوامر کو بجا لانے اور ان کی منہیات سے دور رہنے میں ابھاریں گے۔ حضرت عبادہ بن الصامت رضی اللہ عنہ نے اسی بات کی بوقت موت اپنے بیٹے کو وصیت فرمائی۔ امام ترمذی نے عطاء رحمہ اللہ تعالیٰ سے روایت نقل کی ہے ، کہ انہوں نے بیان کیا:’’میری ملاقات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی عبادہ بن الصامت رضی اللہ عنہ کے بیٹے ولید سے ہوئی، تو میں نے ان سے پوچھا: ’’آپ کے والد کی بوقت موت وصیت کیا تھی؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: ’’انہوں نے مجھے بلایا اور فرمایا: ’’ یَا بُنَيَّ! اتَّقِ اللّٰہَ! وَاعْلَمْ أَنَّکَ لَنْ تَتَّقِيَ اللّٰہَ حَتَّی تُوْمِنَ بِاللّٰہِ، وتُؤْمِنَ بِالْقَدْرِ کُلِّہِ خَیْرِہِ وَشَرِّہِ۔ فَإِنْ مُتَّ عَلَی غَیْرِ ھٰذا دَخَلْتَ النَّارَ۔ إِنِّيْ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ: ’’ إِنَّ أَوَّلَ مَا خَلَقَ اللّٰہُ الْقَلَمَ، فَقَالَ: اُکْتُبْ۔‘‘ قَالَ:’’مَا أَکْتُبُ؟‘‘ قَالَ: ’’اُکْتُبْ الْقَدْرَ مَا کَانَ ، وَمَا ھُوَ کَائِنٌ إِلَی الْأَبَدِ۔‘‘[2]
Flag Counter