Maktaba Wahhabi

205 - 495
(10)ھدی کا جا نو ر تبدیل کر نا درست نہیں جب کہ قر با نی میں ایسا کیا جا سکتا ہے ۔(تلک عشرۃ کا ملۃ) محدثین کرا م نے کتب حدیث میں ھدی کے متعلق اس طرح کے عنوانات قا ئم کیے ہیں جن سے معلوم ہو تا ہے کہ ھدی کا جا نو ر تبدیل کرنا جا ئز نہیں ہے (منتقی الاخبا ر ) لیکن کسی محدث نے قر با نی کے متعلق اس کا باب قا ئم نہیں کیا جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ ان دونو ں کے احکا م میں بہت فرق ہے اور ایک کو دوسرے پر قیاس نہیں کیا جا سکتا ۔مذکو رہ حدیث پر ایک اور پہلو سے بھی غور کیا جا سکتا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ایک عمدہ بختی اونٹ خرید ا ،جب اس کی تین سو دینا ر قیمت لگی تو آپ نے اسے فرو خت کر کے اس کی قیمت کے عو ض ایک عام اونٹ خرید نے کا پروگرا م بنا یا ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لیے منع فرمایا کہ وہ عمدہ اونٹ اللہ کی راہ میں ذبح کرو ،بہترین اونٹ کے بد لے عا م اونٹ ھد ی کے لیے لینا درست نہیں ،چنا نچہ محد ث ابن خز یمہ رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث پر با یں الفا ظ عنوا ن قا ئم کیا ہے،’’ زیا د ہ قیمت کی عمدہ ھد ی دینے کا بیا ن ‘‘یہ معنی کر نے سے مذکو رہ حدیث مانعین کے لیے دلیل نہیں بن سکتی۔ مختصر یہ ہے کہ قر با نی کے تبا دلہ کی چا ر صورتیں ممکن ہیں ۔ (1)صاحب حیثیت وہ جا نو ر بھی ذبح کر ے جو اس نے پہلے سے خرید کیا ہے اور بہترین عمدہ جا نو ر اپنی گرہ سے بھی خرید کر ذبح کرے ۔ (2)اسے فرو خت کر کے اس میں اپنی طرف سے کچھ رقم ملا کر بہترین جا نو ر خرید کر ذبح کر دیا جا ئے ۔ (3)عدم استطا عت کی صورت میں خرید ے ہو ئے جا نو ر کو ہی ذبح کر دے ۔ (4)یہ جا ئز نہیں ہے کہ اسے بیچ کر کچھ رقم پس انداز کر ے اور اس سے کم قیمت کے عو ض کو ئی معمولی جا نو ر خرید کر ذبح کر ے ۔ اس قسم کی سو دے با زی کی اجا زت نہیں دی جا سکتی ۔ (ھذا ما عندی واللّٰه اعلم بالصواب )
Flag Counter