Maktaba Wahhabi

223 - 495
عورتوں کا گھر و ں میں اعتکا ف کر نا صحیح نہیں ہے بلکہ انہیں بھی اعتکا ف مسجد میں بیٹھنا چا ہیے، البتہ انہیں مند رجہ ذیل شرا ئط کو ملحوظ خا طر رکھنا ہو گا ۔ عورت کے لیے مردوں سے با یں طور پر الگ انتظا م ہو کہ مر دوں کے سا تھ اختلا ط کا قطعاً کو ئی امکا ن با قی نہ رہے کیو نکہ اختلا ط کو اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پسند نہیں کیا ہے ۔ خا و ند سے اعتکا ف بیٹھنے کی اجا ز ت حا صل کی جا ئے، بصورت دیگر اعتکا ف صحیح نہیں ہو گا ۔ بحا لت اعتکا ف مخصوص ایا م کے آ جا نے کا بھی اندیشہ نہ ہو ۔ کسی قسم کے فتنہ و فسا د کا خطرہ بھی نہ ہو۔ خو رد و نو ش اور دیگر لو ازم کا با قاعدہ انتظا م ہو تا کہ با ہر جا نے کی ضرورت نہ پڑے۔ اگر یہ شرائط پو ری نہ ہو ں تو عورتو ں کے لیے اعتکا ف سے اجتنا ب زیا دہ بہتر ہے۔ ایسے حا لا ت میں گھر کے کسی گو شہ میں شو ق عبادت پو را کر لینا چا ہیے، لیکن اسے شرعی اعتکا ف نہیں کہا جا ئے گا اور نہ ہی اعتکا ف کی پا بند یا ں اس پر عا ئد ہو ں گی، بعض حضرات کی طرف سے عورتو ں کے لیے اعتکا ف کو غیر مشروع کہا جا رہا ہے لیکن اس کی کو ئی دلیل پیش نہیں کی جا تی، چو نکہ ازواج مطہرا ت کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد اعتکا ف کر نا صحیح احا دیث سے ثا بت ہے ۔(صحیح بخا ری )اس لیے شرائط با لا کو ملحو ظ رکھتے ہو ئے عورت مسجد میں اعتکا ف کر سکتی ہے ۔ صورت مسئولہ میں جو حدیث اس کے عد م جوا ز پر پیش کی گئی ہے وہ سفر سے تعلق رکھتی ہے ،اس کا اعتکا ف سے کو ئی لگا ؤ نہیں ہے ۔ نا با لغ بچی شر عی احکا م کی پا بند نہیں ہے اس لیے اعتکا ف جیسی پا کیزہ اور مقدس عبا دت کو با ز یچہ اطفا ل نہیں بنانا چا ہیے ۔ (واللہ اعلم بالصواب) سوال۔لا ہو ر سے ثریا لکھتی ہیں کہ رمضا ن المبا رک میں اعتکا ف کر نا بہت بڑی فضیلت ہے اس کے متعلق عورتو ں کو کیا حکم ہے ؟ کیا وہ مسجد میں اعتکا ف بیٹھیں یا گھر میں رہتے ہو ئے اس فضیلت کو حا صل کیا جا سکتا ہے ؟ جواب۔شرعی اصطلا ع میں اعتکا ف کا مطلب یہ ہے کہ رمضا ن المبا رک کے آخری دس دن مسجد کے اندر عبا دت میں گزار ے جا ئیں اور یہ دن اللہ کے ذکر کے لیے مختص ہو ں اس کےلیے بنیا دی طور پر شر ط یہ ہے کہ اعتکا ف مسجد میں ہو نا چا ہیے۔ ارشا د باری تعا لیٰ ہے :" کہ جب تم مسا جد میں معتکف ہو تو اپنی بیو یو ں سے مبا شر ت نہ کر و۔‘‘(2/البقرۃ :187) مسجد بھی ایسی ہو نی چا ہیے جس میں نما ز با جما عت کا اہتمام ہو ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فر ما تی ہیں :" کہ جس مسجد میں نما ز باجماعت ادا کر نے کا بندو بست ہو وہا ں اعتکا ف ہو تا ہے ۔(سنن ابی داؤد الصیا م 2473) پھر اس مسجد میں جمعہ کی ادا ئیگی کا بھی انتظا م ہو۔ حضرت عا ئشہ رضی اللہ عنہا ہی فر ما تی ہیں:’’ کہ اعتکا ف اس مسجد میں ہو نا چا ہیے جہا ں جمعہ ادا ہو تا ہے۔‘‘ (سنن بیہقی ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مد ینہ میں اعتکا ف کیا اور آپ کا اعتکا ف مسجد میں ہو تا تھا ۔حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں
Flag Counter