Maktaba Wahhabi

38 - 495
(4) اگر انسا ن پر شدت خو ف کی کیفیت طا ری ہو اور اس دہشت کے عا لم میں اگر زبا ن سے کلمہ کفر نکل جائے تو بھی قا بل موا خذ ہ نہیں ہے جیسا کہ ایک آدمی نے مر تے وقت اپنے بیٹوں کو وصیت کی تھی کہ مرنے کے بعد میر ی لا ش کو جلا د ینا ،پھر اس کی را کھ کو ہو ا میں اڑا دینا یا پانی میں بہا دینا، تا کہ اس طرح میں اللہ کے حضو ر پیشی سے بچ جا ؤ ں گا۔ اس کا یہ عقیدہ تھا کہ ایسا کر نے سے اللہ تعا لیٰ مجھے زندہ نہیں کر سکے گا، یہ کفر یہ عقیدہ ہے، چو نکہ ما ر ے دہشت کے ایسا ہوا ، اس لئے اسے معذور سمجھتے ہو تے معا ف کر دیا گیا ۔ (صحیح بخا ر ی : الا نبیا ء 3481) (5)فرحت و انبسا ط کے عا لم میں انسا ن اگر اپنے جذبا ت سے مغلو ب ہو کر منہ سے کلمہ کفر کہہ دے تو یہ بھی قا بل معا فی ہے، جیسا کہ ایک آدمی دورا ن سفر پر اپنی سوا ری زاد سفر کے سا تھ گم کر بیٹھا ، نیند کے بعد جب اس نے او نٹنی کو اپنے سا منے دیکھا تو مار ے خو شی کے بطو ر شکر یہ الفا ظ کہتا ہے:’’ اے اللہ !تو میرا بندہ اور میں تیرا رب ہو ں ۔(صحیح مسلم : کتا ب التو بہ 6960) ان واقعا ت کے پیش نظر ہم احباب جما عت کو نصیحت کر تے ہیں کہ مذکو رہ خطیب بڑ ی خطر نا ک فکر کا حامل ہے اسے سمجھا یا جا ئے، اگر وہ ایسی حر کا ت سے با ز آ جا ئے تو ٹھیک بصورت دیگر اسے خطا بت سے معز ول کر دیا جا ئے، سوال میں اس ذکر کر دہ آیت کر یمہ کو پہلے حکمرانوں کے خلاف استعما ل کیا جا تا تھا اور اس کی آڑ میں انہیں کا فر کہا جا تا تھا ۔ اب اس فکر نے تر قی کی ہے اور اسے بنیا د بنا کر عا مۃ النا س کی تکفیر کی گئی ہے ۔اس کے جوا ب میں ہم حضرت علی رضی اللہ عنہ کی با ت پیش کر تے ہیں جو انہوں نے خوارج کے جواب میں کہی تھی " با ت صحیح ہے لیکن اس کا استعما ل غلط کیا گیا ہے اگر اس کاوہی مطلب جو خطیب نے کشید کیا ہے تو اس کی زد میں یہ خطیب بھی آتے ہیں ۔مثلاً :حدیث میں ہے "کہ جس نے امیر کی اطا عت نہ کی اور جما عت سے الگ ہو گیا اگر اسی حا لت میں مو ت آئی تو جا ہلیت کی مو ت ہو گی ۔" (صحیح مسلم :کتا ب الامارۃ ) کیا بیعت کے بغیر زند گی بسر کر نا حکم بغیر ’’ما انزل اللّٰه‘‘ نہیں ہے۔ سقیفہ بنی سا عدہ میں جب حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی بیعت کی گئی تو حضرت سعد بن عبا دہ رضی اللہ عنہ اس سے الگ تھلگ رہے ، پھر وہ شام کے علا قہ میں چلے گئے اور وہیں ان کا انتقا ل ہوا ۔ کیا اس حدیث کے پیش نظر ان کی مو ت بھی جاہلا نہ مو ت تھی ؟ اللہ تعا لیٰ ہمیں قرآن و حد یث کی نصوص کو صحیح طو ر پر سمجھنے کی تو فیق دے (آمین) ۔ ہمیں چا ہیے کہ ہم اتمام حجت کے طو ر پر دین اسلام کی تر و یج واشا عت میں لگے رہیں اور فتنہ تکفیر سے اپنے دا من کو آ لو دہ نہ ہو نے د یں ۔(واللہ اعلم بالصواب )
Flag Counter