Maktaba Wahhabi

151 - 647
’’عن أنس بن مالک،عن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم أنہ قال:(( إذا قام الإمام في محرابہ،وتواترت الصفوف نزلت الرحمۃ۔۔۔الخ )) [انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب امام اپنے محراب میں کھڑا ہو اور اس کے پیچھے متواتر صفیں بنی ہوں تو رحمت کا نزول ہوتا ہے۔۔۔الخ] اس روایت کو مولانا عبدالقادر جیلانی نے غنیۃ الطالبین میں نقل کیا ہے،مگر اس روایت کی نہ سند ذکر کی ہے اور نہ کسی کتاب کا حوالہ دیا ہے۔معلوم نہیں کہ روایت کس کتاب کی ہے اور کیسی ہے؟ غنیۃ الطالبین میں ہر قسم کی روایتیں مذکور ہیں۔ضعاف کے علاوہ موضوعات بھی موجود ہیں۔علاوہ اس کے اس روایت میں لفظ ’’محراب‘‘ سے محراب موجودہ فی زماننا مراد لینا بھی صحیح نہیں۔کما مر آنفا۔ علامہ ابن الہمام کا فتح القدیر میں یہ لکھنا کہ ’’بني المحاریب في المساجد من لدن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ‘‘ ایک دعوی بلا دلیل ہے،جو قابلِ قبول نہیں اور عون المعبود کے مولف نے سنن کبریٰ کی روایت مذکورہ کی تنقید نہیں کی اور نہ لفظِ محراب پر غور فرمایا،ورنہ اس کو استدلال میں پیش نہ کرتے۔ھذا ما عندي،واللّٰه تعالیٰ أعلم۔ کتبہ:محمد عبد الرحمان المبارکفوري،عفا اللّٰه عنہ۔ کون سی مسجد میں نماز کا ثواب زیادہ ہوتا ہے؟ سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ ایک بستی میں دو مسجدیں ہیں،قدیم و جدید۔زید کہتا ہے کہ مسجد قدیم کی نماز فضیلت زیادہ رکھتی ہے بہ نسبت مسجد جدید کے۔بکر کہتا ہے کہ سوائے تین مسجدوں کے،یعنی مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ اور بیت المقدس کے اور سب مسجدیں ازروئے ثواب کے برابر ہیں،یعنی ایک کو دوسری پر فضیلت نہیں ہے۔اب ان دونوں میں سے کون شخص حق پر ہے؟ جواب:مسجد قدیم و جدید میں من حیث قدیم اور جدید ہونے کے فضیلتِ نماز میں کچھ تفاوت کسی دلیل سے ثابت نہیں ہوتا،یعنی کسی دلیل سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ مسجد قدیم کی نماز بہ سبب قدیم ہونے مسجد کے زیادہ فضیلت رکھتی ہے بہ نسبت نماز مسجد جدید کے،ہاں ابن ماجہ کی ایک حدیث سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مسجد جامع کی ایک نماز کا ثواب پانچ سو نماز کے برابر ہوتا ہے اور محلے کی ایک نماز کا ثواب پچیس نماز کے برابر ہوتا ہے۔پس اگر مسجد قدیم جامع مسجد ہے اور مسجد جدید جامع مسجد نہیں ہے تو مسجد قدیم کی نماز بسبب اس کے جامع ہونے کے زیادہ فضیلت رکھتی ہے بہ نسبت نماز مسجد جدید کے،اور اگر مسجد جدید جامع مسجد ہے تو اس صورت میں مسجد جدید ہی کی نماز زیادہ فضیلت رکھتی ہے بہ نسبت نماز مسجد قدیم کے۔ابن ماجہ کی وہ حدیث یہ ہے: عن أنس بن مالک قال:قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم:(( صَلاَۃُ الرَّجُلِ فِيْ بَیْتِہِ بِصَلاَۃٍ،وَصَلاَتُہُ فِيْ
Flag Counter