Maktaba Wahhabi

16 - 124
غامدی صاحب اور عبادت وآداب اصول غامدی: غامدی صاحب رقمطراز ہیں کہ ملت ابراہیمی کے ذریعے جو دین ہمیں ملا ہے وہ یہ عبادات ہیں:۔ (۱)نماز،(۲)زکوۃ،اور صدقہ فطر(۳)روزہ اعتکاف(۴)حج وعمرہ،(۵)قربانی اور ایام تشریق کی تکبیریں۔ جواب:۔ معلوم نہیں کہ غامدی صاحب نے عبادات کے مفہو م میں صر ف ان اشیاء کو ہی دین سمجھا ہے یا بطور چند مثالیں لکھ دی ہیں اگر بطور مثال کے لکھی ہیں تو ہمیں چنداں اعتراض نہیں اور اگر ان کی مراد صرف یہی امورعبادات ہیں تو یہ ان کی غلط فہمی ہے اس لئے کہ عبادت کا مفہوم بڑا وسیع ہے اور حیرت کی بات ہے کہ غامدی صاحب ہر جگہ ملت ابراہیم کی رٹ لگاتے نظر آتے ہیں لیکن موصوف نے ملت ابراہیم کے سب سے اہم رکن اور اللہ کے نزدیک پسندیدہ عمل توحید کو قطعاً نظر انداز کر دیا ہے اور اسی طرح جہاد و قتال جس کے متعلق قرآن میں تقریباً چار سو سے زائد آیات موجود ہیں غامدی صاحب نے ان کو بھی نظر انداز کر دیا۔اسی طرح عبادت کی ایک طویل فہرست ہے کہ جس کو ہم طوالت کے خوف سے یہاں رقم نہیں کر رہے ہیں۔اس کے بعد غامدی صاحب نے معاشرت کا باب باندھ کر ذیل میں،نکاح وطلاق اور ان کے متعلقات،زن وشوہر کے تعلق سے اجتناب نقل کی ہیں اسی طرح خوردنوش کا باب باندھ کر چند چیزے ذکر کی ہیں۔ (۱)سور،خون،مردار،اور خدا کے سوا کسی اور کا نام لے کر ذبح کئے گئے جانور کی حرمت۔
Flag Counter