Maktaba Wahhabi

48 - 124
گا،وہ بے شک جانتا ہے اس کو بھی جو اس وقت(تمہارے)سامنے ہے اور اسے بھی جو(تم سے)چھپا ہوا ہے، (۲) لَا تُحَرِّكْ بِهِ لِسَانَكَ لِتَعْجَلَ بِهِ(16)إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ(17)فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ(18)ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ،(سورہ القیامہ۔آیت ۱۹۔۱۶) اس(قرآن)کو جلد پالینے کے لئے(اے پیغمبر)اپنی زبان کو اس پر جلدی نہ چلاؤ اس کو جمع کرنا اور سنانا یہ سب ہماری ہی ذمہ داری ہے۔اس لئے جب ہم اس کو پڑھ چکیں تو(ہماری)اس قرأت کی پیروی کرو پھر ہمارے ہی ذمہ ہے کہ(تمہارے لئے اگر کہیں ضرورت ہو تو)اس کی وضاحت کردیں۔(اصول ومبادی میزان ۲۶) جواب:۔ غامدی صاحب قرآن پاک کے ترجمہ میں خیانت سے کام لے رہے ہیں،انہ یعلم الجھر،کا ترجمہ کررہے ہیں،وہ بے شک جانتا ہے اس کو بھی جو اس وقت(تمہارے)سامنے ہے۔’’غامدی صاحب یہ ‘‘ اس وقت کس لفظ کا ترجمہ ہے۔ اسی طرح غامدی صاحب ’ ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ ‘کا ترجمہ اس طرح کرہے ہیں’’ پھر ہمارے ہی ذمہ ہے کہ(تمہارے لئے اگر کہیں ضرورت ہو تو) اس کی وضاحت کردیں ‘‘(تمہارے لئے اگر کہیں ضرورت ہو تو)کس عبارت کا مفہوم ہے یا کونسا ایسا قرینہ ہے جس سے اس عبارت کا استنباط کیا ہے۔ دراصل بات یہ ہے کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو اپنی اسکیم کے مطابق قرآن کا ترجمہ کرتے ہیں یا قرآن کو اپنے نظریہ کے مطابق ڈھالتے ہیں غامدی صاحب نے بھی یہاں کچھ اسی طرح کیا
Flag Counter