Maktaba Wahhabi

23 - 75
حضرت محدّث گوندلوی حفظہ اللہ نے متعدد مقامات میں واقع ہونے والی تحریف کی نشاندہی کی ہے چنانچہ موصوف لکھتے ہیں: ’’ ان بڑے بڑے علماء کی تصریحات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ابو داؤد کا قول ضرور ہے ، باقی جو بعض نسخوں میں موجود نہیں تو ممکن ہے کہ مانعین میں سے کسی بزرگ کا تصرّف ہو ،قارئین ہماری اس بات پرمتعجب نہ ہوں کیونکہ ان لوگوں کا یہ قدیمی طریق ِعمل ہے ‘‘ ۔ 1 ابن ماجہ جو فاروقی مطبع میں طبع ہوئی تھی ،بتصحیح مولوی فخر الحسن ؒصاحب ،اسکی جلد اول (ص:۶۱) میں حدیث : [ مَنْ کَانَ لَہٗ اِمَامٌ فَقِرَائَ ۃُ الْاِمَامِ قِرَائَ ۃٌ لَہٗ] کو دیکھو ، اسکی سند میں جابر جعفی کذّاب اور اسکے استاد ابو الزبیر ثقہ کے درمیان ایک واؤ کو بڑھا کر انہیں ابو الزبیر کے ہم سبق بنا دیا گیا ہے تاکہ ابوالزبیر کو جابر کا متابع بنا کر حدیث کو صحیح بنا لیا جائے حالانکہ قدیمی قلمی نسخوں اور مصری یا اصح المطابع کے مطبوعہ نسخوں میں یہ واؤ موجود نہیں امام زیلعی ، طحاوی ، ابن عدی ،ابن عبد البر ،بیہقی، عبدبن حمیداور مولوی عبد الحی ٔ وغیرہ علماء و محدّثین رحمہ اللہ نے اس روایت میں اس جگہ واؤ کو ذکر نہیں کیا۔ 2 مولوی محمود الحسنؒ صاحب کی تصحیح سے جو ابوداؤد مجتبائی میں طبع ہوئی ہے ، اسمیں باب : [مَنْ کَرِہَ الْقِرَائَ ۃَ بِفَاتِحَۃٍ اِذَاجَہَرَالْاِمَامُ] بڑھا دیا گیا ہے جو دیگر قلمی یا مطبوعہ نسخوں میں نہیں ہے ۔ 3 حافظ ابن حجرؒ و غیرہ نے حاکم کے حوالہ سے یہ روایت نقل کی ہے کہ نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تین رکعت وتر پڑھاکرتے : (( وَلَمْ یَقْعُدْ اِلَّا فِيْ آخِرِھِنَّ )) [1] ’’اور صرف ان کے آخر میں ایک ہی قعدہ فرماتے۔‘‘ علّامہ ذہبی نے بھی تلخیص المستدرک میں اس روایت کو حاکم سے نقل کیا ہے لیکن حیدر آباد کی
Flag Counter