Maktaba Wahhabi

72 - 75
{یُضِلُّ بِہٖ کَثِیْراً وَّ یَھْدِيْ بِہٖ کَثِیْراً} ’’اس سے اللہ بہتوں کو گمراہی میں مبتلا کر دیتا ہے اور بہتوں کو راہ ِراست دکھلا دیتا ہے ۔‘‘ 5سورۂ نحل آیت : [۳۶] میں ہے : { فَمِنْہُمْ مَّنْ ہَدَیٰ اللّٰہُ وَمِنْہُمْ مَّنْ حَقَّتْ عَلَیْہِ الضَّلاََلۃُ}۔ ’’ان میں سے وہ بھی ہیں جنہیں اللہ نے ہدایت بخشی اور انہی میں سے ایسے بھی ہیں جن پر گمراہی چسپاں ہو گئی ۔‘‘ مفتی صاحب موصوف کی بیان کردہ آیت کہیں بھی تو نہیں، اپنی مطلب برآری کے لیٔے یہ انکی اپنی ہی ایجادکردہ ہے ۔ 5 یہی مفتی صاحب اپنی کتاب ’’جاء الحق‘‘ حصہ دوم کے(ص:۲۶۷) پر ایک آیت اور اسکا ترجمہ یوں لکھتے ہیں: ( یَہْدِيْ بِہٖ کَثِیْراً وَیُضِلُّ بِہٖ کَثِیْراً ) ’’اس سے کثیر لوگوں کو ہدایت دیتا ہے اور اس سے بہتوں کوگمراہ کرتا ہے ۔‘‘ حالانکہ اس سیاق سے قران ِکریم میں کوئی آیت نہیں ہے، اور جو ہے وہ سورئہ بقرہ کی آیت: [۲۶] ہے جو کہ بالکل دوسرے انداز سے ہے ۔[1] 6 ’’بڑے میاں توبڑے میاں، چھوٹے میاں سبحان اللہ ‘‘ کے مصداق یہ دو مثالیں تو بریلوی مکتب ِفکر کےوکیل جناب مفتی احمد یار خان صاحب بدایونی گجراتی کی ہیں کہ جہاں اُن سے قرآنِ کریم میں کمی بیشی کا ارتکاب ہواہے، جبکہ بڑے میاں اور اِس مکتب ِفکر کے بانی فاضل بریلوی اُن سے بھی دو قدم آگے نکل گئے ہیں،انہوں نے اپنی کئی کتابوں میں ایسا کیا ہے ،مثلًا
Flag Counter