Maktaba Wahhabi

217 - 555
درحقیقت سکون نصیب ہوتا ہے ۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿أَلاَ بِذِکْرِ اللّٰہِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ﴾ [1] ’’ خبر دار ! اللہ کے ذکر ہی سے دلوں کو اطمینان ملتا ہے ۔ ‘‘ 14۔ اولاد کی اصلاح کیلئے عملی جد وجہد کے ساتھ ساتھ ایک اور چیز بڑی ہی اہم ہے اور وہ ہے ان کی اصلاح کیلئے اللہ تعالیٰ سے دعا کرنا ۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کی صفات میں سے ایک صفت یہ ذکر کی ہے کہ وہ یوں دعا کرتے ہیں:﴿رَبَّنَا ہَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّیَّاتِنَا قُرَّۃَ أَعْیُنٍ وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ إِمَامًا﴾[2] ’’ اے ہمارے رب ! تو ہمیں ہماری بیویوں اور ہماری اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما۔اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا ۔ ‘‘یعنی ہمارے زیر کفالت افراد کو متقی بنا ۔ خصوصا وہ والدین جن کی اولاد بگڑ چکی ہو انھیں تو ضرور بالضرور اولاد کی اصلاح کیلئے اللہ تعالیٰ سے بار بار دعائیں کرنی چاہئیں کیونکہ ہدایت دینے والا تو اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ اور اولاد کے حق میں والد کی دعا ان دعاؤں میں سے ہے جنھیں رد نہیں کیا جاتا اور انھیں یقینا قبول کیا جاتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (( ثَلَاثُ دَعَوَاتٍ یُسْتَجَابُ لَہُنَّ لَا شَکَّ فِیْہِنَّ:دَعْوَۃُ الْمَظْلُوْمِ،وَدَعْوَۃُ الْمُسَافِرِ، وَدَعْوَۃُ الْوَالِدِ لِوَلَدِہٖ )) [3] ’’ تین دعاؤں کو بلا شک قبول کیا جاتا ہے : مظلوم کی دعا ، مسافر کی دعا اور اولاد کے حق میں والد کی دعا ۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کی اولاد کو نیک وصالح بنائے اور انھیں دنیا وآخرت میں ہماری آنکھوں کی ٹھنڈک بنائے ۔
Flag Counter