Maktaba Wahhabi

218 - 555
صلہ رحمی ۔۔۔ فضائل وفوائد اہم عناصرِ خطبہ : 1۔صلہ رحمی کی تعریف 2۔ قرآن مجید میں صلہ رحمی کی تاکید 3۔ صلہ رحمی کے فضائل 4۔قطع رحمی کے نقصانات 5۔ صلہ رحمی کسے کہتے ہیں ؟ 6۔ صلہ رحمی میں ترتیب پہلا خطبہ برادران اسلام ! آپ کو یہ بات معلوم ہونی چاہئے کہ والدین کے حق کے بعد حقوق العباد میں رشتہ داروں کا حق سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے ۔ اس لئے آج کے خطبہ میں ہم صلہ رحمی یعنی رشتہ داروں سے حسن سلوک کے بارے میں چند گذارشات پیش کریں گے ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو اللہ تعالیٰ کے حقوق کے ساتھ ساتھ اس کے بندوں کے حقوق بھی ادا کرنے کی توفیق دے ۔ آمین سب سے پہلے ہم آپ کو یہ بتا دیں کہ صلہ رحمی سے مراد کیا ہے ؟ لفظ ( صلہ ) تمام مکارم اخلاق کو شامل ہے ۔ خندہ پیشانی سے ملنا ، سلام کرنا ، نرم بات کہنا ، قصور وار سے در گذر کرنا ، خاطر داری وخاکساری سے پیش آنا ، دستور کے مطابق مدارت کرنا ، ناک منہ نہ چڑانا ، اچھا سلوک کرنا اوران پر مال خرچ کرنا … یہ سب خصائل صلہ رحمی میں شامل ہیں ۔ اور لفظ ( رحم ) کا اطلاق رشتہ پر ہوتا ہے اور ہر شخص کے رشتہ دار وہ ہوتے ہیں جن کا آپس میں نسب کا تعلق ہو خواہ وہ اس کے وارث ہوں یا نہ ہوں ، محرم ہوں یا غیر محرم ہوں ۔ یہی قول راجح ہے ۔ بعض نے کہا ہے کہ رحم سے مراد صرف محرم رشتہ دار ہیں لیکن اگر یہی مراد ہوں گے تو چچا اور ماموں کی اولاد خارج ہو جائے گی ۔ اس مختصر سی تمہید سے یہ معلوم ہوا کہ ’’ صلہ رحمی ‘‘ سے مراد اپنے رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرنا اور ان کی بد سلوکی پر انھیں درگذر کرنا ہے ۔ قرآن مجیدمیں صلہ رحمی کی تاکید قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے صلہ رحمی کی شدید تاکید کی ہے۔
Flag Counter