Maktaba Wahhabi

95 - 555
سَیِّئَۃً فَعَلَیْہِ وِزْرُہَا وَوِزْرُ مَنْ عَمِلَ بِہَا مِنْ بَعْدِہِ مِنْ غَیْرِ أَن یَّنْقُصَ مِنْ أَوْزَارِہِمْ شَیْئٌ[1])) ’’ جو شخص اسلام میں کوئی برا طریقہ اختیار کرے تو اس پر اس کا گناہ بھی ہے اور ان لوگوں کا بھی جنھوں نے اس پر اس کے بعد عمل کیا ، ان کے گناہوں میں کسی کمی کے بغیر ۔ ‘‘ 5۔ جائز جھوٹ تین مواقع ایسے ہیں جہاں جھوٹ بولنا جائز ہے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یوں بیان فرمائے : (( لَا یَحِلُّ الْکَذِبُ إِلَّا فِیْ ثَلاَثٍ : یُحَدِّثُ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ لِیُرْضِیَہَا، وَالْکَذِبُ فِی الْحَرْبِ،وَالْکَذِبُ لِیُصْلِحَ بَیْنَ النَّاسِ[2])) ’’ صرف تین مواقع پر ہی جھوٹ بولنا جائز ہے : آدمی کا اپنی بیوی کو راضی کرنے کیلئے جھوٹ بولنا ، جنگ میں جھوٹ بولنا اور لوگوں کے ما بین صلح کرانے کیلئے جھوٹ بولنا ۔‘‘ آخر میں ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمیں ہمیشہ سچ بولنے کی توفیق دے اور جھوٹ سے محفوظ رکھے۔
Flag Counter