Maktaba Wahhabi

117 - 555
اِسلام میں خواتین کا مقام اور پردہ اہم عناصرِ خطبہ : 1۔خاتونِ جاہلیت اور خاتونِ اسلام ۔۔۔ایک مقارنہ 2۔ عبادات کے اجر وثواب میں مرد وعورت دونوں یکساں ہیں 3۔ عورت کی فطری کمزوریوں میں بعض رخصتیں 4۔عورت کے تحفظ کیلئے اسلام کے چند مخصوص احکام : ٭ گھروں میں استقرار ٭مردوزن کا اختلاط حرام ٭بے پردگی حرام ٭ پردہ کی فرضیت قرآن وحدیث کی روشنی میں پہلا خطبہ برادرانِ اسلام ! ایک عرصہ سے مغربی ذرائع ابلاغ اور مغرب زدہ افراد اور تنظیموں کی طرف سے مسلسل یہ پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ اسلام نے عورت کو کچھ نہیں دیا اور اسے اس کے بنیادی حقوق سے محروم کردیا ہے حالانکہ یہ محض ایک جھوٹ ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں ۔ کیونکہ عورت کو جو مقام اسلام نے دیا ہے وہ اسے کسی دوسرے مذہب سے نہیں ملا ۔ تو آئیے ان کے اس جھوٹے دعوے کا جائزہ لیں اور سب سے پہلے جاہلیت کے زمانے کی عورت اور خاتونِ اسلام کے درمیان موازنہ کر لیں تاکہ یہ بات اچھی طرح سے واضح ہو جائے کہ پہلے زمانے میں عورت کتنی حقیر سمجھی جاتی تھی اور اسلام نے اسے کتنا بلند مقام عطا کیا ۔ 1۔جاہلیت میں لڑکی کا وجود عار تصور کیا جاتا اور اسے زندہ در گور کردیا جاتا اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿وَإِذَا بُشِّرَ أَحَدُہُمْ بِالْأُنْثٰی ظَلَّ وَجْہُہُ مُسْوَدًّا وَّہُوَ کَظِیْمٌ . یَتَوَارٰی مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوْئِ مَا بُشِّرَ بِہٖ أَیُمْسِکُہُ عَلٰی ہُوْنٍ أَمْ یَدُسُّہُ فِیْ التُّرَابِ أَلاَ سَائَ مَا یَحْکُمُوْنَ﴾[1] ’’ اور ان میں سے کسی کو جب لڑکی کی خوشخبری دی جاتی ہے تو اس کا چہرہ سیاہ ہو جاتا ہے اور وہ دل ہی دل
Flag Counter