Maktaba Wahhabi

219 - 555
چنانچہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ وَاتَّقُوْا اللّٰہَ الَّذِیْ تَسَائَ لُوْنَ بِہٖ وَالْأَرْحَامَ ﴾[1] ’’ اور اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے اپنا حق مانگتے ہو اور قریبی رشتوں کے معاملہ میں بھی اللہ سے ڈرتے رہو ۔ ‘‘ اس آیتِ کریمہ میں قریبی رشتہ داروں کے معاملہ میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہنے کا حکم دیا گیاہے اور اس سے مقصود یہ ہے کہ اپنے عزیز واقارب کے حقوق ادا کرتے رہو اور ان کی حق تلفی قطعا نہ کرو ۔ اور ان سے خوشگوار تعلقات قائم کرو ۔ ان سے حسن سلوک کرو اور بد سلوکی سے بچو ۔ اور ان میں سے جو شخص محتاج ہو اس کی مدد کرو ۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَاعْبُدُوْا اللّٰہَ وَلَا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا وَّبِالْوَالِدَیْنِ إِحْسَانًا وَّبِذِی الْقُرْبٰی﴾[2] ’’ اور اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک مت بناؤ ۔ والدین سے اچھا سلوک کرو ۔ نیز قریبی رشتہ داروں سے بھی ۔ ‘‘ اور فرمایا: ﴿ وَإِذْ أَخَذْنَا مِیْثَاقَ بَنِیْ إِسْرَائِیْلَ لاَ تَعْبُدُوْنَ إِلاَّ اللّٰہَ وَبِالْوَالِدَیْنِ إِحْسَانًا وَّذِیْ الْقُرْبٰی﴾ [3] ’’ اور جب ہم نے بنی اسرائیل سے پختہ عہد لیا تھا کہ تم لوگ اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کروگے اور والدین سے اور قریبی رشتہ داروں سے اچھا برتاؤ کرو گے ۔ ‘‘ ان دونوں آیات میں اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے اپنا حق ذکر فرمایا ، پھر والدین کا ۔ اور پھر قریبی رشتہ داروں کا ۔ اس سے معلوم ہوا کہ حقوق میں سب سے اہم حق اللہ تعالیٰ کا حق ہے ، پھر والدین کا حق اور اس کے بعد عزیز واقارب کا حق اہم ہے ۔ اور ان کا حق یہ ہے کہ ان سے حسن سلوک کیا جائے ، انہیں اذیت نہ دی جائے، ان سے بد سلوکی نہ کی جائے اور ان سے خوشگوار تعلقات قائم کئے جائیں ۔ اور اللہ تعالیٰ رشتہ داروں کی امداد کرنے کا حکم دیتے ہوئے فرماتے ہیں : ﴿إِنَِّ اللّٰہَ یَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْإِحْسَانِ وَإِیْتَائِ ذِی الْقُرْبٰی﴾[4] ’’ بے شک اللہ تعالیٰ عدل کا ، بھلائی کا اور قرابت داروں کودینے کا حکم دیتا ہے ۔ ‘‘ اس آیتِ کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے رشتہ داروں کو دینے یعنی ان کی امداد کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس لئے معاشرے کے خوشحال لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے خاندان کے غریب لوگوں کو بھوکا ننگا نہ چھوڑیں اور ہر طرح سے ان کی مدد
Flag Counter