Maktaba Wahhabi

140 - 555
نکاح کے مقاصد اور کامیاب ازدواجی زندگی اہم عناصر خطبہ : 1۔ مشروعیتِ نکاح 2۔ نکاح کے مقاصد اورفوائد 3۔ کامیاب ازدواجی زندگی کے اصول 4۔خاوند بیوی کے درمیان مشترکہ حقوق پہلا خطبہ برادران اسلام ! اسلام میں مردوعورت کیلئے نکاح مشروع کیا گیا ہے اور نکاح ایساعظیم رشتہ ہے کہ جس سے منسلک ہونے کے بعد خاوند بیوی ایک پاکیزہ زندگی گذار سکتے ہیں ۔ ایسی زندگی جس میں محبت وپیار ، ایک دوسرے سے ہمدردی اور الفت کے پاکیزہ جذبات پائے جاتے ہیں اور اس میں خاوند بیوی ایک دوسرے کے رفیق،دکھ درد کے ساتھی اور غمخوار ہوتے ہیں اور اگر وہ دونوں اپنی ازدواجی زندگی اللہ تعالیٰ کی مرضی کے مطابق بسر کریں تو انھیں دنیا میں سکون اور اطمینان نصیب ہوسکتا ہے اور قیامت کے روز وہ اللہ تعالیٰ کی رضامندی سے ہمکنار ہوسکتے ہیں۔ نکاح کی مشروعیت کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿وَإِنْ خِفْتُمْ أَلاَّ تُقْسِطُوا فِیْ الْیَتَامَی فَانکِحُوْا مَا طَابَ لَکُم مِّنَ النِّسَائِ مَثْنَی وَثُلاَثَ وَرُبَاعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلاَّ تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَۃً أَوْ مَا مَلَکَتْ أَیْْمَانُکُمْ ذَلِکَ أَدْنَی أَلاَّ تَعُولُوا﴾[1] ’’ اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ یتیم لڑکیوں سے نکاح کرکے تم انصاف نہ کر سکو گے تو جو عورتیں تم کو اچھی لگیں ان میں سے دو دو ، تین تین ، چار چار سے نکاح کرلو ۔ لیکن اگر تمہیں اس بات کا ڈر ہو کہ تم ان کے مابین عدل نہ کر سکو گے تو پھر ایک ہی کافی ہے یا تمھاری ملکیت کی لونڈی ۔ بے انصافی سے بچنے کیلئے یہ زیادہ قرین ِ صواب ہے ۔ ‘‘ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ان عورتوں میں سے جو پسند آئیں دو دو ، تین تین اور حتی کہ چار چار سے نکاح کرنے کا حکم دیا ہے ۔ لیکن ایک سے زیادہ عورتوں کے ساتھ شادی کرنے کو اللہ تعالیٰ نے اس بات سے مشروط کر دیا ہے کہ وہ ان کے درمیان عدل وانصاف کے تقاضوں کو پورا کرے اور اگر اسے اندیشہ ہو کہ وہ ایسا نہیں کر سکے گا تو پھر وہ ایک ہی بیوی پر اکتفا کر لے یا لونڈی پر گذارا کر لے ۔
Flag Counter