Maktaba Wahhabi

234 - 555
شروع کرو جو تمھارے زیرِ پرورش ہو۔ تمھارے ماں باپ ، تمھارے بہن بھائی اور پھر نسبتاً زیادہ قریبی رشتہ دار۔ ‘‘ اورحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں کو صدقہ کرنے کا حکم دیا تو ایک شخص نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میرے پاس ایک دینار ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اسے اپنی جان پر خرچ کر۔ اس نے کہا : میرے پاس ایک اور ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اسے اپنی بیوی پر خرچ کر۔ اس نے کہا :میرے پاس ایک اور ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اسے اپنی اولاد پر خرچ کر۔ اس نے کہا :میرے پاس ایک اور ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اسے اپنے خادم پر خرچ کر۔ اس نے کہا : میرے پاس ایک اور ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( أَنْتَ أَبْصَرُ بِہٖ [1])) ’’ اب جہاں تو مناسب سمجھے وہاں خرچ کر۔‘‘ ان تمام احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ خرچ کرنے کیلئے انسان کو یہ ترتیب ملحوظ خاطر رکھنی چاہئے کہ سب سے پہلے اپنے آپ پر ، پھر اپنے بیوی بچوں پر ، پھر اپنے والدین پر ، پھر اپنے قرابت داروں پر اور پھر اپنے خادم اور دوسرے لوگوں پر خرچ کرے ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو صلہ رحمی کی توفیق دے ۔
Flag Counter