Maktaba Wahhabi

366 - 555
۳۔ حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مََنْ صَلّٰی عَلَیَّ حِیْنَ یُصْبِحُ عَشْرًا،وَحِیْنَ یُمْسِیْ عَشْرًا،أَدْرَکَتْہُ شَفَاعَتِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ [1])) ’’ جو آدمی صبح کے وقت دس مرتبہ اور شام کے وقت دس مرتبہ مجھ پر درود بھیجتا ہے ، اسے قیامت کے دن میری شفاعت نصیب ہو گی ۔‘‘ (۴) نمازِ فجر میں ( السجدۃ ) اور( الدہر ) کی قراء ت یومِ جمعہ کو نمازِ فجر کی پہلی رکعت میں سورتِ فاتحہ کے بعد سورۃ السجدۃ اور دوسری رکعت میں سورۃ الدہر کا پڑھنا مسنون ہے ۔ جیسا کہ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن فجر کی نماز میں ﴿ألم تنزیل﴾ اور﴿ہَلْ أَتٰی عَلَی الْإِنْسَانِ﴾ پڑھتے تھے۔[2] (۵)نمازِجمعہ میں(الأعلی)اور( الغاشیۃ)یا(الجمعۃ)اور (المنافقون) کی قراء ت یومِ جمعہ کو نمازِ جمعہ کی پہلی رکعت میں سورتِ فاتحہ کے بعد سورۃ الأعلی اور دوسری رکعت میں سورۃ الغاشیۃ یا پہلی رکعت میں سورۃ الجمعۃ اور دوسری رکعت میں سورۃ المنافقون کا پڑھنا مسنون ہے ۔ جیسا کہ حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیدین میں اور نمازِ جمعہ میں ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأعْلٰی ﴾ اور ﴿ہَلْ أَتَاکَ حَدِیْثُ الْغَاشِیَۃِ﴾ پڑھتے تھے ۔ اور جب ایک دن میں عید اور جمعہ اکٹھے ہو جاتے تو پھر بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں نمازوں میں انہی سورتوں کی قراء ت کرتے ۔[3] اسی طرح حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یومِ جمعہ کو نمازِ فجر میں ﴿ألم تنزیل السجدۃ﴾ اور ﴿ ہَلْ أَتٰی عَلَی الْإِنْسَانِ حِیْنٌ مِّنَ الدَّہْرِ﴾ پڑھتے ۔ اور نمازِ جمعہ میں سورۃ الجمعہ اورسورۃ المنافقون کی قراء ت کرتے۔ [4] اور ابن ابی رافع روایت کرتے ہیں کہ خلیفہ مروان جب مکہ مکرمہ میں گئے تو انہوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ کو مدینہ منورہ میں اپنا جانشین مقرر کیا ۔ چنانچہ انہوں نے ہمیں جمعہ کی نماز پڑھائی اور پہلی رکعت میں سورۃ الجمعۃ اور دوسری میں سورۃ المنافقون پڑھی ۔ نماز کے بعد میں حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ عنہ سے ملا اور میں نے کہا : آج آپ
Flag Counter