Maktaba Wahhabi

391 - 555
’’اے عائشہ ! مجھے کونسی چیزبے خوف کرسکتی ہے جبکہ بندوں کے دل اللہ تعالیٰ کی دو انگلیوں کے درمیان ہیں، وہ جب کسی کے دل کو پھیرناچاہتا ہے پھیر دیتا ہے ۔ ‘‘ حضرات! جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوف تھا تو ہمیں بالأولی خوف ہونا چاہئے اور خصوصا سوئِ خاتمہ سے ہمیں ڈرتے رہنا چاہئے ، کیونکہ جو شخص ڈرتا ہے وہی اپنی اصلاح کی کوشش کرتا ہے ۔ اور جو شخص اپنی اصلاح کی کوشش مسلسل کرتا رہتاہے اور اس کے ساتھ ساتھ اللہ تعالیٰ سے ہدایت کی اور صراطِ مستقیم پر ثابت قدم رہنے کی دعا بھی کرتا رہتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے اعمالِ صالحہ پر قائم رہنے کی توفیق دیتا ہے اور اسے حسن خاتمہ نصیب کرتا ہے ۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مَنْ خَافَ أَدْلَجَ،وَمَنْ أَدْلَجَ بَلَغَ الْمَنْزِلَ،أَلَا إِنَّ سِلْعَۃَ اللّٰہِ غَالِیَۃٌ،أَلَا إِنَّ سِلْعَۃَ اللّٰہِ الْجَنَّۃُ )) [1] ’’ جس شخص کو خوف ہوتا ہے وہ رات بھر چلتا رہتا ہے اور جو آدمی رات بھر چلتا رہتا ہے وہ منزل پر پہنچ جاتا ہے ۔ خبر دار ! اللہ تعالیٰ کا سودا مہنگا ہے اور اللہ تعالیٰ کا سودا جنت ہے ۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ ہمارے دلوں کو اپنی فرمانبرداری پر ثابت رکھے ۔ وہی ہمیں کافی ہے اور بہترین کارساز ہے ۔
Flag Counter