عدم جواز سےمتعلق حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ تعالی عنہ کےیادوسرےمسؤلین کےمختلف جوابات: (1) حضرت نافع کہتےہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ تعالی عنہ اپنی زمین کوکرایہ پردیاکرتےتھے۔ عہدنبوی صلی اللہ علیہ وسلم ،صدیقی رضی اللہ تعالی عنہ ،فاروقی رضی اللہ تعالی عنہ ،عثمانی رضی اللہ تعالی عنہ اورشروع معاویہ کی خلافت میں تاآنکہ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کی اخیرخلافت میں ان کوخبرپہنچی کہ رافع بن خدیج رضی اللہ تعالی عنہ اس کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےممانعت بیان کرتےہیں تووہ رافع رضی اللہ تعالی عنہ کےپاس گئے۔میں بھی ان کےساتھ تھااوران سےیہ مسلئہ پوچھاتوحضرت رافع رضی اللہ تعالی عنہ نےکہاکہ: «کان رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم ینهی عن کراء المزارع»(مسلم۔ایضا) ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےزمین کوکرایہ پردینےسےمنع کیاہے۔ یہ سن کرعبداللہ بن عمررضی اللہ تعالی عنہ کےبیٹےسالم یوں بیان فرماتےہیں کہ:۔ عبداللہ بن عمررضی اللہ تعالی عنہ اپنی زمینوں کوکرایہ پردیاکرتےتھےیہاں تک کہ ان کوخبرپہنچی کہ رافع رضی اللہ تعالی عنہ بن خدیج انصاری رضی اللہ تعالی عنہ اس سےمنع کرتےہیں ۔حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ رافع بن خدیج رضی اللہ تعالی عنہ سےملےاورکہا’’تم کراء الارض سےمتعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےکیاحدیث بیان کرتےہوا؟،،رافع نےکہا’’ میں نےاپنےدونوں چچاؤں سے جوبدرمیں شریک ہوئےتھےسنا، وہ گھروالوں سےحدیث بیان کرتےتھےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے |
Book Name | اسلام میں دولت کے مصارف |
Writer | مولانا عبدالرحمٰن کیلانی رحمہ اللہ |
Publisher | مکتبۃ السلام، لاہور |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 138 |
Introduction | مصارف دولت کے مضمون پر اس کتاب میں موصوف نے تین ابواب پر بحث کی ہے اس میں مصنف نے بے شمار دلائل کو کتاب و سنت کی روشنی میں بیان کرتے ہوئے پہلے باب میں شرعی احکام کی حکمت بتائی ہے حالات کے لحاظ سے مراعات کی تقسیم , کم استعداد والوں کے لیے مراعات اور زیادہ استعداد والوں کے لیے ترغیبات کی وضاحت فرماتے ہوئے واجبی اور اختیاری صدقات کا بلند درجہ بھی بتایا ہے جبکہ دوسرے باب میں عورتوں کا حق مہر اور اسلام میں دولت فاضلہ یا اکتناز کے حق میں دلائل دیتے ہوئے ارکان اسلام کی بجا آوری کی بھی وضاحت فرمائی ہے اور اس طرح خلفائے راشدین اور فاضلہ دولت پر بحث کرکے امہات المومنین کا کردار اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کی بھی نشاندہی کی ہے تیسرے باب میں جاگیرداری اور مزارعت کا ذکر کیا گیا ہے جس میں بنجر زمین کی آبادکاری , جاگیریں بطور عطایا , آبادکاری کے اصول , ناجائز اور غیر آباد جاگیروں کی واپسی , زمین سے استفادہ کی مختلف صورتیں اور اسلام نظام معیشت میں سادگی اور کفالت شعاری کا مقام بتاتے ہوئے مزارعت کے قائلین اور منکرین کے دلائل کا موازنہ بھی کیا گیا ہے۔ |