Maktaba Wahhabi

32 - 138
سے بہتر تھے۔ ان کے کفن کے لیے بھی صرف ایک چادر ملی۔ میں ڈرتا ہوں کہیں ایسا نہ ہوکہ عیش وآرام کے سامان ہمیں دنیا میں ہی دے دیے جائیں۔‘‘ یہ کہہ کر رونا شروع کردیا۔‘‘ آپ زندگی بھر دل کھول کر اللہ کی راہ میں خرچ کرتے رہے۔ پھر بھی جب آپ دنیا سے رخصت ہونے لگے تو وصیت فرمائی کہ: الف۔ اس وقت جس قدر بدری صحابہ رضی اللہ عنہم موجود ہیں۔ ان سب کو چار چار سو دینار پیش کئے جائیں۔ اس وقت ایک سوسے زائد بدری صحابی رضی اللہ عنہ بقید حیات تھے۔ ان سب نے یہ رقم بخوشی قبول کی حتی کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے بھی اپنا حصہ وصول کیا اور وہ اس وقت خود خلیفہ تھے۔ (اسد الغابۃ ج4۔صفحہ317) ب۔  پچاس ہزار دینار اور ایک ہزار گھوڑے اللہ کی راہ میں تقسیم کردیے جائیں۔ (حوالہ ایضاً) اس وصیت کے بعد جب ترکہ تقسیم ہوا تو آپ کی تین بیویوں میں سے ہر ایک کو ایک لاکھ دینار ملا۔ گویا24لاکھ دینار تو وصیت کی ادائیگی کے بعد بصورت زرنقد یا فاضلہ دولت موجود تھا۔ علاوہ ازیں آپ نے ایک ہزار اونٹ 3ہزار بکریاں اور سو گھوڑے ورثہ میں چھوڑے تھے۔ 2۔ حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ م36ھ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پھوپھی زاد بھائی اور آپ کے ہم زلف حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے بڑے داماد عشرہ مبشرہ میں سے ہیں۔
Flag Counter