Maktaba Wahhabi

88 - 138
حکومت کیسی ہے اور جن لوگوں کو جاگیر عطا کی گئی وہ کیسے لوگ ہیں اور کن مقاصد کے لیے زمین عطا کی گئی ہے اور کیسے حالات میں دی گئی ہے ۔ان تفصیلات کو دیکھنے کے بعد ہی جو ازیا عدم جواز کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔ جہاں تک مقاصد کا تعلق ہے تو وہ دوہی ہوسکتے ہیں۔ (1) زمین کی آبادکاری۔(2) خدمات کا صلہ۔ صلہ کے طور پر زرعی زمین برائے آباد کاری بھی دی جاسکتی ہے اور سکنی زمین (پلاٹ وغیرہ) مکان کی تعمیر کے لیے بھی۔ بنجر زمین کی آبادکاری: بنجر زمین کی آبادکاری کے سلسلہ میں اسلام نے ایک سادہ اور فطری سا اصول بتا دیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «من اخی ارضامیتة فهی له»(ترمذی، نسائی۔ابوداؤد بحوالہ فقہ السنۃ ج3 صفحہ 168) ترجمہ: ’’جس کسی نے مردہ(بے کارپڑی ہوئی بنجر) زمین کو آباد کیا،وہ اسی کی ہے۔‘‘ «من عمرارضا لیست لاحد فهو احق بها»(بخاری، کتاب المزارعۃ ۔باب من احیا ارضا مواتا) ترجمہ: ’’جس کسی نے ایسی زمین کو آباد کیا جو کسی دوسرے ملک نہ ہو تو وہی اس کا حقدار ہے۔‘‘ «من احاط حائطا علی الارض فهی له»
Flag Counter