Maktaba Wahhabi

13 - 69
تفسیر بالرائے کرتے ہیں کہ: المیہ یہ ہوا کہ عورت کو دین کے نام پر گھر کی چاردیواری میں قید کردیا گیااور چادر کی آڑ میں اس منصبی ذمہ داری کو انجام دینے سے روکا گیا۔ جس کے نتیجے میں بگاڑ اور فساد بڑھتاگیا (صفحہ:۲۴،۲۵)۔ تحقیقی نظر: موصوف کا مطلقاً مردوعورت کو تخلیق میں بلاامتیاز مماثل قرار دینا صحیح نہیں ہے، بلکہ تخلیقی اور فطری طور پر بھی مردو عورت میں فرق ہوتا ہے اسی لئے زوجہ عمران نے جب لڑکی (مریم) کو جنم دیا تو اعتذار بھی پیش کیا اِنِّیْ وَضَعْتُھَآ اُنْثٰی اور وَلَیْسَ الذَّکَرُ کَالْاُنْثٰی یعنی میں نے لڑکی کو جنم دیاہے اور مرد تو یقینا لڑکی کی طرح نہیں ہوتا۔ (سورة آل عمران) اسی طرح عورت کی خلقت کی کمزوری کو یہ کہہ کر بیان کیاگیا ہے کہ : اَوَ مَنْ یُّنَشَّوٴُا فِی الْحِلْیَةِ وَ ھُوَ فِی الْخِصَامِ غَیْرُ مُبِیْنٍ کہ وہ زیب و زینت (زیورات) میں پروان چڑھتی ہے اور میدان حجت میں اپنا موقف بھی کھل کربیان نہیں کر سکتی۔ (سورة زحزف) سید نا قتادہ فرماتے ہیں کہ عورت کی خلقی کمزوری کا عالم یہ ہے کہ وہ اپنی حجت بیان کرتے کرتے اپنے خلاف ہی حجت قائم کر بیٹھتی ہے۔ (فتح القدیر از شوکانی) ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ عورتوں اور مردوں کی بناوٹ میں فرق ہے، اسی لئے ان کا میراث میں حصہ کم ہے، شہادت آدھی ہے اور انہیں حکم ہے کہ بیٹھی رہو اور انہیں خوالف (پیچھے رہ جانے والی) کے نام سے موسوم کیاگیاہے۔ (فتح القدیر) تجربہ بھی اس پر شاہد ہے کہ مردو عورت فطری و جبلی اعتبار سے فرق رکھتے ہیں۔ لہٰذا موصوف بس اپنی خود ساختہ رائے میں اکیلے ہی ہیں اور بس میں نہ مانوں کی ڈگری پر گامزن ہیں۔ویسے جناب سے ایک سوال ہے کہ کیا واقعی آپ میں اور آپ کی محترمہ میں کوئی فرق نہیں؟ ( اس حقیقت سے انکا ر یقینا خدا کے تخلیقی منصوبے کی نفی ہے)۔
Flag Counter