Maktaba Wahhabi

34 - 85
کثرت سے اللہ تعالیٰ سے ان الفاظ کے ساتھ دعا کرتے تھے۔ واللہ تعالیٰ أعلم۔ ۲: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے [اَلْہُدَی] مطلقاً [بلا قید] کی فرمائش کی۔ اس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا و آخرت اور اخلاقِ عالیہ کی تمام باتوں میں اللہ تعالیٰ کی راہ نمائی کے شاملِ حال ہونے کی دعا کی۔[1] ب: حضراتِ ائمہ احمد، ترمذی اور ابویعلی نے شہر بن حوشب سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے کہا: ’’میں نے ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: ’’اے مومنوں کی ماں! آپ کے ہاں قیام کے دوران رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ کون سی دعا کیا کرتے تھے؟‘‘ انہوں نے جواب دیا: ’’کَانَ أَکْثَرُ دُعَائِہِ: ’’یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ! ثَبِّتْ قَلْبِيْ عَلٰی دِیْنِکَ۔‘‘ ’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ یہ دعا کرتے: [’’اے دلوں کے پھیرنے والے! میرے دل کو اپنے دین پر ثابت فرما دیجئے۔‘‘] انہوں نے بیان کیا: ’’میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا: ’’آپ یہ دعا [’’یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ! ثَبِّتْ قَلْبِيْ عَلٰی دِیْنِکَ۔‘‘] کس قدر زیادہ کرتے ہیں!‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یَا أُمَّ سَلَمَۃَ! إِنَّہُ لَیْسَ مِنْ آدَمِيٍّ إِلَّا وَقَلْبُہُ بَیْنَ أُصْبَعَیْنِ مِنْ أَصَابِعِ
Flag Counter