Maktaba Wahhabi

123 - 131
کے مبارک دور کی علامات ان کی الہامی کتابوں میں بیان کی گئی تھیں۔ وہ ان علامات کو کھلی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے۔ ان کی تمام سماجی محفلوں میں یہ امر ضرورزیر بحث آتا تھا کہ نبی آخر الزماں کا دور اب بہت قریب ہے۔ لیکن جب آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم مبعوث ہوئے تو اہل کتاب نے جو یہ اچھی طرح پہچان گئے تھے کہ آپ ہی آخری نبی ہیں، آپ کا انکار کیا۔ انھوں نے نہ صرف خود دعوت اسلام کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں بلکہ قریش اور عرب کے دیگر قبائل کو بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف بھڑکایا اور انھیں یکبارگی مدینہ پر حملہ آور ہونے کے لیے آمادہ کیا۔ یہ محض یہودیوں کا تعصب تھا کہ انھوں نے نور الٰہی کے روشن چراغوں کو بجھانے کی بھرپور کوشش کی۔ تاہم اللہ تعالیٰ جو سب پر غالب ہے، اس نے دین اسلام کی تکمیل و نصرت کا ارادہ کیا تھا۔ چنانچہ اس نے اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد فرمائی اور دنیا کی زمام قیادت نئے دین کے پیرو کاروں کو تھما دی۔ کتاب اللہ میں مرقوم ہے: ﴿ وَنُرِيدُ أَنْ نَمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ ﴾ ’’اور ہم چاہتے تھے کہ ان لوگوں پر احسان کریں جنھیں زمین میں ضعیف جان (کردبا) لیا گیا تھا، اور انھیں پیشوا بنائیں، اور انھیں (ملک مصر کے) وارث بنائیں۔‘‘ [1]
Flag Counter