Maktaba Wahhabi

63 - 131
قتادہ کی روایت ہے کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بتایا: ’’قادسیہ کے موقع پر ابنِ امّ مکتوم رضی اللہ عنہ کے ہاتھ میں سیاہ جھنڈا تھا اور اُن کے بدن پر بڑی ڈھال تھی۔‘‘ [1] حضرت ابنِ امّ مکتوم رضی اللہ عنہ نے مدینہ منورہ میں وفات پائی۔ ابتدائے کلام میں درج آیات کی نسبت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ یہ آیات ابنِ امّ مکتوم کے بارے میں نازل ہوئی تھیں۔ [2] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے مزید بیان فرمایا کہ ابنِ امّ مکتوم ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور (باصرار) کہنے لگے کہ میری رہنمائی کیجیے۔ (وہ قدیم الاسلام تھے۔) اُدھر چند مشرک عمائدین بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے (اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُنھیں اسلام کی دعوت دے رہے تھے۔ آپ چاہتے تھے کہ وہ اسلام لے آئیں۔) آپ اُن سے فرما رہے تھے کہ میں نے جو کچھ کہا، آپ کو اُس پر کوئی اعتراض تو نہیں، اس کے تسلیم کر لینے میں آپ کو کوئی حرج تو معلوم نہیں ہوتا؟ مشرک عمائدین نے جواب دیا کہ بالکل نہیں۔ (اتنے میں ابنِ امّ مکتوم آئے اور بات چیت میں حائل ہوئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اُن کی قطع کلامی ناگوار گزری۔) آپ نے خفگی سے منہ پھیر لیا اور اُن عمائدین کی طرف متوجہ ہو گئے۔ اِس پر یہ آیات نازل ہوئیں۔[3]
Flag Counter