Maktaba Wahhabi

83 - 131
’’اُن کی تعداد تین ہزار کے لگ بھگ تھی جبکہ ہم باقی بچے تھے تین سو۔ زیادہ بھی ہوئے تو چار سو سے زیادہ کیا ہوئے! ‘‘ حکم بن عتبہ کا کہنا تھا کہ ابو سفیان نے اُحد کے روز مشرکین پر چالیس اوقیے[1]سونا خرچ کیا تھا۔ محمد بن اسحاق نے لکھا ہے کہ بدر کے روز مشرکینِ مکہ کی درگت بنی اور بچے کھچے افراد مکہ لوٹ آئے۔ ابو سفیان کا تجارتی قافلہ اُن سے پہلے مکہ آ پہنچا تھا۔ عبداللہ بن ابی ربیعہ، عکرمہ بن ابی جہل اور صفوان بن اُمیہ چند اور قریشی سرداروں کے ہمراہ ابو سفیان کے ہاں آئے۔ یہ وہ افراد تھے جن کے قریبی عزیز جنگِ بدر میں مارے گئے تھے۔ اُنھوں نے ابو سفیان سے اور اُن تاجروں سے بات چیت کی جن کا مال قافلے میں آیا تھا۔ اُنھوں نے کہا کہ قریش کے لوگو! محمد(صلی اللہ علیہ وسلم )نے تمھارے بہترین افراد کو مار ڈالا ہے۔ اِس لیے یہ مال جو اُس کے ہاتھوں سے بچ نکلا تھا، ہمیں دے دو تا کہ ہم اپنے مقتولین کا بدلہ لیں۔ اِس پر اُن تمام سرداروں نے اپنا اپنا مال اُن کے حوالے کر دیا۔ تب یہ آیات نازل ہوئیں۔ [2] ﴿ إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ لِيَصُدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللّٰهِ فَسَيُنْفِقُونَهَا ثُمَّ تَكُونُ عَلَيْهِمْ حَسْرَةً ثُمَّ يُغْلَبُونَ وَالَّذِينَ كَفَرُوا إِلَى جَهَنَّمَ يُحْشَرُونَ، لِيَمِيزَ اللّٰهُ الْخَبِيثَ مِنَ الطَّيِّبِ وَيَجْعَلَ الْخَبِيثَ بَعْضَهُ عَلَى بَعْضٍ فَيَرْكُمَهُ جَمِيعًا فَيَجْعَلَهُ فِي جَهَنَّمَ أُولَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ ﴾
Flag Counter